تازه خبریں

یوم پاکستان یوم تجدید عہد ہے قائد ملت جعفریہ پاکستان کا پیغام

غاصب و طبقاتی معاشی نظام نے انسانیت کو غربت کے اندھیروں میں دھکیل دیا ہے

غاصب و طبقاتی معاشی نظام نے انسانیت کو غربت کے اندھیروں میں دھکیل دیا، قائد ملت جعفریہ پاکستان ساجد نقوی
اقوام متحدہ جیسے ادارے کو معاشی انصاف کےلئے عملی اقدامات اٹھانا ہونگے ، قائد ملت جعفریہ پاکستان
 اسلام آباد 07 جون 2023ئ( جعفریہ پریس پاکستان ) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں عدم معاشی انصاف کے باعث آج پوری دنیا میں انسانیت طبقاتی نظام کی نذر ہوگئی، امیر دولت کے انبار کے ساتھ امیر ترین جبکہ غریب نا مواقف حالات و مساوی مواقع نہ ہونے کے باعث نان شبینہ سے بھی محروم ہے ، سوشل ازم و کیپٹل ازم دنیا کو معاشی انصاف کی فراہمی میں کامیاب نہ ہوسکے جبکہ قرآن الحکیم نے معاشی انصاف کی طرف متوجہ کرتے ہوئے پیغام دیا کہ ” مال تمہارے دولت مندوں کے درمیان ہی گردش نہ کرتا رہے “، دنیا کے ساتھ آج پاکستان میں بھی عوام کی خاصی تعداد خط غربت سے نیچے گزر بسر کرنے پر مجبور ہے۔
ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے عالمی یوم تحفظ خوراک پر اپنے پیغام میں کیا۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ اقوام متحدہ دنیا کا متفق علیہ ادارہ ہے، مختلف موضوعات پر عوامی شعور و آگہی کےلئے ایام بھی مختص کئے گئے ہیں جو لائق تحسین البتہ اس جیسے ادارے کو عملی اقدامات اٹھانا ہونگے، غاصب معاشی نظام نے پوری دنیا کو جکڑ رکھا ہے،سوشل ازم اور کیپٹل ازم بظاہر خوشنما نعروں کے ساتھ آئے مگر یہ انسانیت کو معاشی انصاف کی فراہمی یقینی نہ بنا سکے بلکہ انسانیت پہلے سے بھی بدترصورتحال سے دوچار ہوگئی خود اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق 15فیصدسے زائد دنیا کی آبادی نان شبینہ کو ترستی ہے اس کی بنیادی وجہ یہ غاصبانہ معاشی نظام اور ظالمانہ طرز حکمرانی ہے۔ اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے جومساوی بنیادی حقوق و معاشی انصاف اور عادلانہ طرز حکمرانی کاعلمبردار ہے اور جس کا بہترین نمونہ حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب ؑ کا دور حکومت ہے جو عدل و انصاف کی رہتی دنیا تک مثال ہے۔
انہوںنے پاکستان کی معاشی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ ایسے وقت میں عالمی تحفظ یوم خوراک منایا جارہاہے جب پاکستان میں ایک جانب سالانہ بجٹ پیش ہونے جارہاہے تو دوسری جانب ارض وطن کو موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز کا سامنا ہے پہلے ہی اعدادو شمار کے مطابق 2کروڑ کے قریب پاکستانی خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں،بجٹ صرف اعدادو شمار کا گورکھ دھندہ جس میںعوامی معاشی مشکلات کم ہونے کی بجائے مزید بڑھ جاتی ہیں جن کا تدارک ضروری ہے۔