• رمضان المبارک 1445ھ کی مناسبت سے علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کا خصوصی پیغام
  • علامہ رمضان توقیر سے علامہ آصف حسینی کی ملاقات
  • علامہ عارف حسین واحدی سے علماء کے وفد کی ملاقات
  • حساس نوعیت کے فیصلے پر سپریم کورٹ مزیدوضاحت جاری کرے ترجمان قائد ملت جعفریہ پاکستان
  • علامہ شبیر میثمی کی زیر صدارت یوم القد س کے انعقاد بارے مشاورتی اجلاس منعقد
  • برسی شہدائے سیہون شریف کا چھٹا اجتماع ہزاروں افراد شریک
  • اعلامیہ اسلامی تحریک پاکستان برائے عام انتخابات 2024
  • ھیئت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ پاکستان کی جانب سے مجلس ترحیم
  • اسلامی تحریک پاکستان کے سیاسی سیل کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا
  • مولانا امداد گھلو شیعہ علماء کونسل پاکستان جنوبی پنجاب کے صدر منتخب

تازه خبریں

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کاچہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر پیغام 

فرزند رسول امام حسین ؑ کی ذات تمام انسانوں کےلئے نمونہ عمل ہے، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد نقوی

فرزند رسول امام حسین ؑ کی ذات تمام انسانوں کےلئے نمونہ عمل ہے، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد نقوی

 عزاداری کے پروگرام اور تقاریب فکرحسینی کی ترویج کا ذریعہ ہیں کسی مسلک و مکتب کیخلاف نہیں، چہلم کے موقع پر پیغام
 حکومتوں کا فرض ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی آزادیوں اور حقوق پر قدغن نہ لگائیں اور ان کی آزادیوں کی حفاظت کریں
راولپنڈی /اسلا م آباد 16ستمبر 2022ء( جعفریہ پریس پاکستان   )قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے فرزند رسول سید الشہداءامام حسین ؑ اور شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ محسن انسانیت‘ نواسہ رسول اکرم حضرت امام حسین ؑکی ذات اور آپ کے اہداف آفاقی ہیں۔دین اسلام کی سربلندی اور انسانی عزو شرف اور حقوق انسانی کی فراہمی و بحالی کی لہو رنگ جدوجہد امام عالی مقام کی عظیم قربانی کی مرہون منت ہے لہذا امسال بھی سید الشہداءکے چہلم کے موقع پر پورے جوش و جذبے اور عقیدت و احترام سے ملک بھر میں عزائیہ تقاریب‘ مجالس و جلوس ہائے عزا نہایت شان و شوکت اور عقیدت و احترام سے انجام دیئے جائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں مختلف مکاتب فکر کے نہ صرف کروڑوں مسلمان بلکہ دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد بھی انتہائی عقیدت و احترام سے امام عالی مقام اور ان کے باوفا اور جانثار ساتھیوں کی عظیم قربانی کی یاد مناتے ہیں ‘ گذشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی دنیا بھر سے بلاتفریق مذہب و مسلک کروڑوں کی تعداد میں عقیدت مندوں کا سرزمین کربلا پر جمع ہوکرفرزند رسول اور شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنا اس امر کی دلیل ہے کہ اگرچہ اس وقت انسانیت مختلف گروہوں میں بٹ چکی ہے لیکن فرزند رسول سید الشہداءکی ذات ان تمام اختلافات اور طبقات کی تقسیم سے بالاتر تمام انسانوں کے لئے نمونہ عمل ہے اس لئے گذشتہ چودہ صدیوں سے انسانیت آپ کی ذات سے وابستہ رہنے کو اپنے لئے شرف اور رہنمائی کا باعث قرار دے رہی اور بلا تفریق مذہب و مسلک اور خطہ و ملک آپ کے کر دار سے استفادہ کررہی ہے ۔علامہ ساجد نقوی کے مطابق عزاداری کے پروگرام اور تقاریب فکرحسینی کی ترویج کا ذریعہ ہیں اور کسی مسلک ومکتب کیخلاف نہیں ، جبکہ پاکستان کے شہریوں کے آئینی و قانونی حقوق اور شہری و انسانی آزایوں کا حصہ ہیں لہذاان کو روکنا یا ان میں رکاوٹ ڈالنا زیادتی اور خلاف قانون ہے۔ حکومتوں کا فرض ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی آزادیوں اور حقوق پر قدغن نہ لگائیں اور ان کی آزادیوں کی حفاظت کریں ۔انتظامیہ اور پولیس کی ذمہ داری ہے کہ مجالس ،جلوسوں د اور مختلف علاقوں میں مشی واک کے سلسلے میں اپنی انتظامی ذمہ داریاں دیانت داری سے ادا کرے۔قائد ملت جعفریہ پاکستان نے یہ بات زو ر دے کر کہی کہ وحی الہی کے مطابق مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں اور یہ امت ایک امت ہے لہذا تمام مسالک کے جذبات کو ملحوظ خاطر رکھ کر اخوت‘ بھائی چارے‘ باہمی احترام‘ برداشت اور تحمل کا مظاہرہ کیا جائے‘ اور فرزندرسول سید الشہداءکی فکر انگیز تحریک سے آگاہی و آشناہی حاصل کرکے اتحاد و وحدت‘ مظلومین کی حمایت‘ یزیدی قوتوں سے نفرت کی ارتقائی منازل طے کی جائیں ۔ امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ تاریخ انسانی کے کربلا جیسے معرکہ حق و باطل میں سرفراز و سربلند فرزند رسول سید الشہداءکی تعلیمات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اپنے اتحاد و وحدت کے ذریعہ دشمنان اسلام و پاکستان کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن جائیں اور سامراجی قوتوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا کر اپنے زندہ و بیدار ہونے کا ثبوت دیں۔