• جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو بطور چیف جسٹس مبارکباد پیش کرتے ہیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • یکم ربیع الاول کے احتجاج کی تیاریوں پر اظہار تشکر مزید تیاری رکھنے پر تاکید دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان
  • علامہ سید تقی شاہ نقوی سندھ کے دورے پر
  • امام حسین نے بقائے اسلام کیلئے عظیم قربانی دی، علامہ عارف واحدی
  • شیعہ علماء کرام کا خصوصی وفد گلگت پہنچ گیا علامہ شبیر میثمی وفد کے ہمراہ
  • آیت اللہ شیخ محمد حسین نجفی کے انتقال پر علامہ شبیر حسن میثمی کی تعزیت
  • یــوم آزادی پاکســـتان محبـــت اخوت اور تمام طبقات کےحقوق کا درس دیتا ہے
  • قیادت و تنظیم کے وفادار مولانا غلام عباس جویو انتقال کرگئے
  • متنازعہ فوجداری بل بارے جلد قومی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، علامہ شبیر میثمی
  • نواب شاہ کے قریب ٹرین حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں

تازه خبریں

قائد اعظم کے افکار و تعلیمات پر عمل پیرا ہوکرہم اپنے مستقبل کو محفوظ بناسکتے ہیں‘ قائد ملت علامہ ساجد نقوی

قائد اعظم نے عوامی جدوجہد کے ذریعے ایک آزاد ، خود مختار مملکت قائم کی ،قائد ملت جعفریہ علامہ ساجد نقوی

قائد اعظم نے عوامی جدوجہد کے ذریعے ایک آزاد ، خود مختار مملکت قائم کی ،قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد نقوی
قائد اعظم  نے ہمیں آزاد وطن دیا ، افسوس یہاں شہری آزادیاں تک سلب کرلی گئیں ، قائد ملت جعفریہ
ملک کو ترقی یافتہ بنانے کیلئے تمام طبقات کو اپنا کردارادا کرنا ہوگا، ارباب اختیار بھی ظالم و مظلوم میں تفریق کریں
  راولپنڈی / اسلام آباد10ستمبر 2023ء (     جعفریہ پریس پاکستان          ) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح  جیسے عظیم لیڈر صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں جنہوںنے پرجوش عوامی جدوجہد کے ذریعے ایک آزاد ، خود مختار مملکت کے قیام کو پایہ تکمیل تک پہنچایا، ملکی سلامتی اور بقا کیلئے ملک کے تمام طبقات پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ قائد کے افکار پر عمل پیرا ہوتے ہوئے پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صفوں میں لانے کیلئے انقلابی اقدامات اٹھائے جائیں، افسوس آج پاکستان ایک طرف داخلی اور بیرونی خطرات سے دوچار ہے تو دوسری جانب کم ترین شرح خواندگی اور معاشرتی برائیوں نے بھی گھیر رکھاہے، آئین و قانون کی بات کرنیوالے خود آئین و قانون کی دھجیاں اڑاتے دکھائی دیتے ہیں، شہری آزادیاں اور انسانی حقوق کی پامالیاں اور آزادی اظہار پر ”بات کرنے کی مشکل تو ایسی بھی نہ تھی” جیسی صورتحال سے ملک گزر رہاہے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے بانی پاکستان محمد علی جناح  کے 75 ویں یوم وفات پر اپنے خیالات کا اظہا رکرتے ہوئے کیا۔انہوںنے کہاکہ قائد اعظم محمد علی جناح ایک آزاد اور خود مختار وطن ہمارے حوالے کیا مگر آج کے روز ہمیں جائزہ لینا چاہیے کہ بزرگوں کی اس امانت کے ساتھ کیا کیاگیا ، افسوس اس وطن کو جسے انسانی حقوق، آزادی اظہار، اسلامی قوانین کے نفاذ اور بنیادی انسانی ضروریات کے حوالے سے صف اول میں کھڑا ہونا چاہیے تھا اس کی جگہ طبقاتی تفاوت، عدم مساوات، عدل و انصاف کے فقدان نے جگہ لے لی ، دہشت گردی ، فرقہ وارانہ انتہاء پسندی اور ذاتی خواہشات و سیاسی مفادات کو ملکی مفادات پر ترجیح دی گئی، عوام کے حقوق کی آواز اٹھانیوالوں نے طبقاتی تفریق، پسماندگی اور تنگدستی کی نذر عوام کو کردیا ، ایک طرف عوام تمام تر مشکلات کے باوجود ملکی سلامتی کیلئے جانیں قربان کرتے رہے مگر دوسری طرف چند فیصد اشرافیہ نے اپنے مفادات اور وقتی حکمرانی کیلئے اپنے فرائض کی انجام دہی میں تساہل سے کام کیا، صرف داخلی سطح پرہی نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی ملکی مفادات کو مختلف حیلے بہانوں سے زک پہنچائی جاتی رہی، آج پھر ملک میں دوسروں کی ایما ء پر پراکسیز زوروں پر ہیں جس کے تدار ک کیلئے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے ۔ قائد کے پاکستان کو داخلی طور پر مضبوط، مستحکم اور خوشحال بنانے کیلئے لازم ہے کہ حکمران اور ارباب اختیار اچھے اور بروں میں تفریق کریں، ظالم و مظلوم، قاتل و مقتول، دہشتگرد و امن پسندوں میں فرق کئے بغیر توازن کی ظالمانہ پالیسیوں پر عمل پیراہوکر کبھی ملکی سلامتی اور قومی خدمت کا خواب شرمندئہ تعبیر نہیں ہوگا۔ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہونے کیلئے ملک میں نظام تعلیم میں صحیح معنوں میں اصلاحات، تعلیم سب کیلئے اور شہری و بنیادی حقوق کا تحفظ اور آزادی اظہار پر عائد غیر اعلانیہ پابندیاں ختم کی جائیں، تمام امور پر ملکی مفادات کو مقدم رکھا جائے۔ آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی صحیح معنوں میں قائم کی جائے تاکہ ملک نہ صرف داخلی طور پر مستحکم ہو بلکہ سبز پاسپورٹ کی اہمیت بھی بین الاقوامی سطح پر ابھر کر سامنے آئے۔