• شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ کا صدارتی انتخاب کل ہوگا
  • اسلامی تحریک پاکستان گلگت بلتستان کے مسائل کے حل کے لئے کوشاں
  • کسانوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پرحل کیا جائے علامہ شبیر میثمی
  • “شہدائے جے ایس او پاکستان کی قربانیوں اور انکی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔” مرکزی صدر
  • ہم مسلسل گلگت، بلتستان کے عوامی مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں علامہ شبیر میثمی
  • ایرانی صدر کی اقتداء میں نماز مغربین شیعہ علماء کونسل کے رہنماؤں کی ملاقات
  • اسلامی تحریک پاکستان کے وفد کا گلگت بلتستان کا دورہ
  • غاصب ریاست مکڑی کے جال سے بھی کمزور ہے علامہ عارف حسین واحدی
  • نوشکی قومی شاہراہ پہ مسافر بسوں پر حملہ افسوسناک ہے علامہ شبیر میثمی
  • قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد نقوی کی اپیل پر ملک بھر میں القدس ریلیوں کا انعقاد

تازه خبریں

امام زین العابدین کی ولادت پر قائد ملت جعفریہ پاکستان کا پیغام

سامراج کی دم پر پاﺅں رکھ کر اسے روکنا ہوگا، قائد ملت جعفریہ

غزہ میں انسانیت، بین الاقوامی قوانین پامال ہوچکے، سامراج کی دم پر پاﺅں رکھ کر اسے روکنا ہوگا، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی
سامراج اپنے منصوبوں کو خاک میں ملتا دیکھ کربدمست ہاتھی کی طرح پاگل ہوچکا، بین الاقوامی دنیا کی طرح پاکستان میں بھی پراثر مطالبات کیساتھ بھرپور مگر پرامن عوامی احتجاج کے ذریعے اسے روکے، قائد ملت جعفریہ پاکستان
اسلام آباد04نومبر 2023ء (جعفریہ پریس پاکستان )قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں کہ یہ حقیقت ہے کہ فلسطین میں نسل کشی جاری، یہ بھی حقیقت کہ نسل کشی کا اصل مجرم سامراج، یہ بھی حقیقت کہ دنیا میں اس نسل کشی کیخلاف بھرپور مظاہروں کا اثرسامراج پر پڑا، یہ بھی حقیقت کہ پاکستان مسئلہ فلسطین کا سرخیل اورپاکستان کے عوام 1940ءکی قرارداد کے حقیقی وارث ہیں مگر قابل اثر مطالبوں پر مبنی ایسا پرامن مظاہرہ نہیں دیکھنے کو ملا کہ جو اثر انداز ہوتا، ضرورت اس امر کی ہے کہ سامراج سے سفارتی تعلقات توڑنے کے پر اثر مطالبے کیساتھ بھرپور عوامی نمائندہ و ملک گیر احتجاج ہوتو ضروراس سے غزہ کی جنگ تھمے گی۔
ان خیالات کا اظہار قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے غزہ میں مسلسل جنگی صورتحال اور غزہ کے محاصرے کی تازہ ترین صورتحال پر اپنے پیغام میں کیا۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ سامراج نے اپنے ناجائز بچے کے تحفظ کےلئے اس بوکھلاہٹ کا شکار ہے کہ وہ تمام بین الاقوامی قوانین اور روایات کو روند چکاہے بلکہ اپنے منصوبوں کو خاک میں ملتا دیکھ کر بد مست ہاتھی کی طرح پاگل ہوچکاہے جب تک بھرپور انسانی و عوامی احتجاج سے اور سفارتی قطع تعلقی سے اس کی دم پر پاﺅں نہیں آئےگا اس وقت تک وہ کسی ضابطے، کسی چارٹر ، کسی بین الاقوامی قانون ، روایت یا حق انسانیت کو خاطر میں نہیں لائے گا لہٰذ ضرورت اس امر کی ہے پاکستان کے عوام گروہی و سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکرسامراج سے سفارتی تعلقات کی قطع تعلقی سمیت ایسے پراثر مطالبات کیساتھ بھرپور مگر پرامن ملک گیر احتجاج ریکارڈ کرائےں جو نہ صرف موثر ہوگا بلکہ اس سے غزہ پر جاری ظلم کی تاریک رات بھی تھمنے کی قوی امید ہوگی۔