• گلگت و بلتستان کی عوام اس وقت شدیدمعاشی مشکلات سے دوچارہے
  • حکومـــت بجــٹ میں عوامی مسائــل پر توجہ دے علامہ شبیر حسن میثمی
  • جی 20 کانفرنس منعقد کرنے سے کشمیر کےمظلوم عوام کی آواز کو دبایانہیں جا سکتا
  • پاراچنار میں اساتذہ کی شہادت افسوسناک ہے ادارے حقائق منظر عام پر لائیں شیعہ علماء کونسل پاکستان
  • رکن اسمبلی اسلامی تحریک پاکستان ایوب وزیری کی چین میں منعقدہ سیمینار میں شرکت
  • مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان کا ملتان و ڈیرہ غازی خان کا دورہ
  • گلگت بلتستان کے طلباء کے لیے عید ملن پارٹی کا اہتمام
  • فیصل آباد علامہ شبیر حسن میثمی کا فیصل آباد کا دورہ
  • شہدائے جے ایس او کی قربانی اور ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا مرکزی صدر جے ایس او پاکستان
  • علامہ شبیر حسن میثمی سے عیسائی پیشوا کی ملاقات

تازه خبریں

آج تک منظر عام پر آنے والے تمام سیکنڈلزکی تحقیقات کرکے ارض وطن کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے اس غلاظت سے پاک کیاجائےقائد ملت جعفریہ پاکستان

تمام معاملات آئین وقانون کی روشنی میں حل کئے جائیں،علامہ ساجد نقوی اگر مضبوط طریق کار وضع کیا جاتا تو آئے روز کمیشن بنانے کی نوبت ہی نہ آتی،قائد ملت جعفریہ پاکستان ۔راولپنڈی /اسلام آباد 08 اپریل 2016ء ( )قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجدعلی نقوی نے کہاہے کہ وکی لیکس کے بعد پاناما لیکس کے انکشافات نے بھی دنیا میں بھونچال مچادیاہے، معاملے کی تحقیقات کیلئے وزیراعظم کی جانب سے عدالتی کمیشن کا قیام عمل میں لایاگیا لیکن اپوزیشن کی جانب سے اعتراضات سامنے آگئے، اب اس صورتحال میں ایساطریق کار تشکیل دیا جائے جس پرسب کو اعتماد ہو اور جو آج تک منظر عام پر آنیوالے تمام سیکنڈلز کی تحقیقات کرے تاکہ ارض وطن کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے اس غلاظت سے پاک کیا جاسکے، افسوس ملک میں کوئی مضبوط سسٹم وضع نہیں ہو اگر ہوتاایسا تو آئے روز بے ثمر کمیشن بنانے کی نوبت تک نہ آتی ۔موجودہ ملکی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ کچھ عرصہ قبل وکی لیکس کا شور اٹھا اور اب آف شور کے نام پر پاناما لیکس کے انکشافات سامنے آئے جس سے پاکستان کے ساتھ پوری دنیا میں بھونچال برپا کردیاہے، اس غلغلے کو بھانپیتے ہوئے وزیراعظم کی جانب سے ایک عدالتی کمیشن کے قیام کا اعلان کیاگیا۔ حکومت کی جانب سے اعلان کردہ کمیشن پر اعتراضات عائد کرتے ہوئے اپوزیشن نے بھی مسترد کردیا اب سیاسی استحکام کیلئے ضروری ہے کہ تمام معاملات آئین اور قانون کی روشنی میں اتفاق رائے و باہمی مشاورت سے حل کئے جائیں اورایسا سسٹم تشکیل دیا جائے جس پر سب کو اعتماد ہو اگر بین الاقوامی سطح پر کسی غیر جانبدارکمیٹی کا احیاء بھی کرناہے تو باہمی مشاورت سے کیا جائے۔علامہ ساجد نقوی نے زور دیتے ہوئے کہاکہ حالیہ انکشافات سے قبل بھی کئی سیکنڈلز منظر عام پر آتے رہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس حوالے سے اعلیٰ سطح پر تحقیقات کرکے ارض وطن کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے اس غلاظت سے پاک کیا جائے تاکہ بین الاقوامی سطح پر بدعنوانی کے باعث مسلسل بدنامی کا سلسلہ تھم جانا چاہیے اورپاکستان کی نیک نامی میں اضافہ ہو ۔ انہوں نے مزید کہاکہ افسوس آج تک کسی کمیشن کی رپورٹ عوام کے سامنے نہیں آسکی اور مسائل سے نمٹنے کے لئے آئین و قانون بالکل واضح ہے ، اگر ملک میں احتساب کے نام پر سیاست کی بجائے آئین و قانون کی روشنی میں سنجیدہ اقدامات اٹھائے جاتے اور احتسابی اداروں کو مضبوط کیا جاتا تو پھر بار بار بے ثمر کمیشن تشکیل دینے کی نوبت ہی نہ آتی بلکہ ادارے ازخود اپنا کام شروع کردیتے ۔انہوں نے کہاکہ ہم بیرونی صنعت کاروں اور سرمایہ کارو وں کو پاکستان میں سرمایہ لگانے کی دعوت دیتے ہیں ،محض دکھاوے کیلئے بڑے بڑے وفود کے تبادلے بھی ہوتے ہیں لیکن آف شور کمپنیوں کا سہارا لے کر سرمایہ ملک باہر منتقل کیا جائے گا اورر ٹیکس نیٹ میں چھ دہائیوں سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود چند لاکھ افراد ہی لائے جائیں گے تو پھر کس طرح معاشی طور پر ملک کو مستحکم کیا جا سکتا ہے ، اگر ہمیں ارض وطن کو صحیح معنوں میں ترقی یافتہ، خوشحال اور مستحکم بناناہے تو پھر ہمیں اپنے نظام پر بھی غور کرنا ہوگا اور سنجیدہ اقدامات اٹھانا ہونگے۔