• گلگت و بلتستان کی عوام اس وقت شدیدمعاشی مشکلات سے دوچارہے
  • حکومـــت بجــٹ میں عوامی مسائــل پر توجہ دے علامہ شبیر حسن میثمی
  • جی 20 کانفرنس منعقد کرنے سے کشمیر کےمظلوم عوام کی آواز کو دبایانہیں جا سکتا
  • پاراچنار میں اساتذہ کی شہادت افسوسناک ہے ادارے حقائق منظر عام پر لائیں شیعہ علماء کونسل پاکستان
  • رکن اسمبلی اسلامی تحریک پاکستان ایوب وزیری کی چین میں منعقدہ سیمینار میں شرکت
  • مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان کا ملتان و ڈیرہ غازی خان کا دورہ
  • گلگت بلتستان کے طلباء کے لیے عید ملن پارٹی کا اہتمام
  • فیصل آباد علامہ شبیر حسن میثمی کا فیصل آباد کا دورہ
  • شہدائے جے ایس او کی قربانی اور ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا مرکزی صدر جے ایس او پاکستان
  • علامہ شبیر حسن میثمی سے عیسائی پیشوا کی ملاقات

تازه خبریں

الشیخ ابراہیم زکزکی کی گرفتاری،کارکنوں کی فوج کے ہاتھوں شہادت کی مذمت، اقوام متحدہ ، انسانی حقوق کی تنظیموں ، او آئی سی سے واقعہ کا نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہیں، علامہ سبطین سبزواری

جعفریہ پریس لاہور ( ) شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے نائجیریا میں اسلامک موومنٹ آف نائجیریا کے سربراہ آیت اللہ الشیخ ابراہیم زکزکی کی گرفتاری اورسینکڑوں افراد کی فوج کے ہاتھوں شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ ، انسانی حقوق تنظیموں اور او آئی سی سے فی الفور نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔ اسلامی تحریک پنجاب کے سیاسی سیل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ الشیخ ابراہیم زکزکی اسرائیلی اور نجدی قوتوں کی آنکھوںمیں کھٹکتے تھے، اسی وجہ سے نائجیریا کے شہر زاریا کے حسینیہ بقیتہ اللہ میں پرامن اجتماع پر فوج نے دھاوا بولا ، جس میں اسلامک موومنٹ کے سینئر رہنما شیخ محمد نوری، ڈاکٹر مصطفیٰ سعید، ابراہیم عثمان اور جیمی گلیما سمیت الشیخ ابراہیم زکزکی کی اہلیہ زینت، بیٹے سید علی اور بہو شہید ہوچکے ہیں۔ جبکہ فوج ا نہیں زخمی حالت میں گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر لے گئی ہے۔ علامہ سبطین سبزواری نے اسلامک موومنٹ آف نائجیریا سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ نائجرین فوج اسرائیلی اور نجدی ٹولے بوکو حرام سے نمٹنے میں تو ناکام رہی ہے، مگر پرامن مسلمانوں پر تشدد کرکے بزدلی کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ نائجیریا کے شہدا کا خون رائیگان نہیں جائے۔ اس کا حساب لیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھاکہ ابراہیم زکزکی کے تین بیٹے بھی گذشتہ سال یوم القدس کے جلوس پر فائرنگ کے نتیجے میں شہید کردیے گئے تھے، مگر وہ مرد قلندر کو نہیں روک سکی۔