بجٹ 2023-24 پر قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کا رد عمل
بجٹ روایتی، مبہم ، یہ عوام دوست کی بجائے مراعات کے تسلسل کا میزانیہ ہے، ساجد نقوی
تلا ش کے باوجود بجٹ میں عوام نظر نہیں آئے،مبہم و غیر واضح پالیسیوں کے سبب آج معاشی صورتحال گھمبیر،قائد ملت جعفریہ پاکستان
یہ بجٹ بھی انہی کےلئے ہے جنہوں نے مرتب کیا یا اپنے مفادات داخل کرائے، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد نقوی
ایک طرف غربت، مہنگائی، قرضو ں اورموسمیاتی تبدیلیوں کا شکار عوام دوسری طرف اشرافیہ کی مراعات، ساجد نقوی
ایسے عمل میں یہ کیسے پاکستان دوست یا عوام دوست یکساں میزانیہ ہوگا ؟ علامہ ساجد نقوی
حکومت مدت پوری کرنے جارہی مگر آئی ایم ایف کیساتھ اب تک کیا پیش رفت ہوئی، تاحال یہ واضح نہیں ، ساجد نقوی
بجٹ تو پیش کردیاگیا مگر اس بجٹ پر عملدرآمد کون کرائے گا؟قائد ملت جعفریہ پاکستان
مبہم اور غیر واضح روش اور پالیسیوں کے سبب کوئی بجٹ یا اکنامک پالیسی آج تک کامیاب نہیں ہوسکی ، ساجد نقوی
جب تک ہر قسم کی مراعات کا خاتمہ نہیں ہوگا، یکساں میزانیہ نہیں ہوگاوہ عوام دوست بجٹ نہیں کہلائے گا ، ساجد نقوی
فرسودہ روایتی پالیسیاں کبھی نتیجہ خیز نہیں ہوتیں، قائد ملت جعفریہ پاکستان
