جنوبی ایشیاکا پائیدار امن مسئلہ کشمیر سے جڑا ہے، قائد ملت جعفریہ علامہ ساجدنقوی
اقوام متحدہ ، اوآئی سی اورانسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں کشمیر و فلسطین کا مسئلہ حل کرنے کےلئے اپنا مثبت کر دار ادا کرے،یوم سیاہ کے موقع پر پیغام
کشمیر اور فلسطین کی اخلاقی ، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے ،بھارت ہٹ دھرمی چھوڑکر مظلوم کشمیریوں کواستصواب رائے کا حق دے، قائد ملت جعفریہ
راولپنڈی / اسلام آباد27 اکتوبر2018 ء(جعفریہ پریس ) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کے حکم پر 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے موقع پر ملک کے مختلف حصوں میں مظلوم کشمیری و فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی اور بھارتی مظالم کےخلاف احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں ، علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں کہ کشمیر اور فلسطین کی اخلاقی ، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، انہوںنے کہا کہ 7دہائیوں سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود بھارتی فوج کے طرح طرح کے مظالم کے باوجود کشمیریوں کی جدوجہد آزادی اپنے عروج پر پہنچ چکی، مقبوضہ علاقے کبھی اٹوٹ انگ نہیں ہوتے، بھارت ہٹ دھرمی چھوڑے اور مظلوم عوام کواستصواب رائے کا حق دے، جنوبی ایشیاکا پائیدار امن بھی مسئلہ کشمیر سے جڑا ہے ،پاکستان موثر سفارتکاری کے ذریعے سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدارملک میں عوام پر بے پناہ مظالم کو بے نقاب کرے،علامہ ساجد نقوی نے فلسطین میں بھی 6افرا د کی شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ ، اوآئی سی اورانسانی حقوق کی دیگر عالمی تنظیمیں کشمیر و فلسطین کا مسئلہ حل کرنے کےلئے اپنا مثبت کر دار ادا کرے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے بھارتی تسلط اور ناجائز قبضہ کو 7دہائیوں سے زائد عرصہ بیتنے پر اپنے رد عمل اور مختلف مقامات پر یوم سیاہ کے سلسلے میں نکالی گئی احتجاجی اور کشمیریوں اور فلسطیینیوں سے اظہار یکجہتی ریلیوں سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ 1947ءسے اب تک مقبوضہ کشمیر میںحق آزادی کےلئے جدوجہد کرنیوالے عوام پر سفاکیت جاری ہے لیکن افسوس اور تعجب کہ کشمیری عوام کی مظلومیت عالمی اداروں کو نظر نہیں آتی، انسانی حقوق ، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی تنظیمیں کیوں خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ میں سینکڑوں کشمیری ایک مرتبہ پھر شہید کردیئے گئے، پیلٹ گنزکے استعمال سے جوانوں کے ساتھ بزرگ شہریوں ، خواتین اور بچوں تک کو نشانہ بنایاگیا اور بینائی سے محروم کردیاگیا لیکن کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی، حکومت مسئلہ کشمیر کو مزید موثر انداز میں اٹھائے، کشمیریوں کی اخلاقی ، سیاسی اور سفارتی حمایت کو مزید تیز کیا جائے ۔ان کا کہنا تھا کہ 71 سال سے مظلوم کشمیری عوام پر ریاستی جبر و تشدد اور ظلم کے پہاڑ تو ڑ کر زیر کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے، لیکن کشمیریوں کا جذبہ آزادی کم ہونے کی بجائے مزید مضبوط اور بھرپور طریقے سے ابھر کر سامنے آیاہے اور یہ بھرپور عوامی جدوجہد کا روپ دھار چکاہے ،مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جائے اور تمام فریقوں کو ان کی خواہشات کا احترام کرنا چاہیے،حکومت پاکستان کو بھی اس سلسلے میں بھرپور اور موثر انداز میں سیاسی، سفارتی اور اخلاقی جرات کا مظاہرہ جاری رکھنا ہوگا۔ انہوںنے زور دیتے ہوئے کہاکہ بھارتی سفاکیت ، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو حکومتی اور عالمی سطح کے ساتھ ساتھ عوامی طور پر بھی بھرپور طریقے سے اجاگر کیا جائے کیونکہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے حکومتی سطح کے علاوہ عوامی سطح پر بھی بھرپور اور شدید رد عمل کی ضرورت ہے۔کشمیر جیسے خطوں پر جس طرح قبضہ کیاگیا یہ طے شدہ ملکی حصے نہیں بلکہ مقبوضہ علاقے ہیں جو کسی طریقے سے بھی اٹوٹ انگ نہیں ہوتے، بھارت ہٹ دھرمی چھوڑے اور عالمی دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنا بند کرے، کشمیریوں کی طویل جہد مسلسل اور انتھک محنت کے سبب آج یہ تحریک آزادی و حریت اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے ، مسئلہ کشمیر کاوا حد حل خطہ کے عوام کی امنگوں کے مطابق استصواب رائے کا حق دینا ہے جسے اقوام متحدہ سمیت تمام مہذب معاشرے تسلیم کرچکے اگر انڈیا واقعی خود کو جمہوری ملک تصور کرتاہے تو پھر کشمیری عوام کو ان کا یہ جمہوری، اخلاقی اور بنیادی حق فراہم کرے۔