تازه خبریں

جنیوا میں ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان ہونے والےمذاکارت کامیابی سےاختتام پذیر

جعفریہ پریس – اسلامی جمہوریہ ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے بارے میں دس سال سے نشیب و فراز کا شکار ہونے والے مذاکرات آخرکار کامیاب ہوگئے ۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی مذاکراتی ٹیم نے اپنے مؤقف پر قائم رہتے ہوئے  دنیا کی 6 بڑی طاقتوں کو ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے بارے میں مطمئن کردیا ۔ ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان 20 نومبر سے جنیوا میں مذاکرات کا تیسرا دور شروع ہوا 5 دن کے اہم مذاکرات کے بعد فریقین باہمی تفاہم تک پہنچ گئے ہیں اور اس تفاہم کو فریقین کی کامیابی قراردیا جارہا ہے۔ اس موقع پراسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ جنیوا مذاکرات میں گروپ 1+5 نے ایران کے یورینیم افزودگی کے حق کو تسلیم کرلیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران اور گروپ 1+5 کے نمائندوں نے جس دستاویز پر اتفاق کیا ہے اس میں ایران کے یورینیم افزودگی کے حق کو تسلیم کرلیا گیا ہے اور فردو، اراک اور نطنز میں بھی ایران کی پرامن ایٹمی سرگرمیاں جاری رہنے پر اتفاق ہوگیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران کے خلاف مزید پابندیاں عائد نہیں ہوں گی بلکہ پہلی پابندیوں کوختم کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ ایران کو 20 فیصد یورینیم افزودہ کرنے کی فی الحال ضرورت نہیں ہے لہذا 20 فیصد یورینیم افزودگی کو 6 ماہ تک  تیار نہیں کیا جائے گا۔ ایران اور گروپ 1+5 کے معاہدے کے مطابق ایران کے تیل کےخلاف  پابندیاں فوری طور پر ختم کی جائیں گی اور اس کے ساتھ دیگر پابندیوں کو بھی ختم کیا جائے گا جن میں ایرانی بینکوں پر عائد پابندیاں بھی شامل ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی مذاکراتی ٹیم کے اعلی اہلکار سید عباس عراقچی نے اس عظیم کامیابی پر ایرانی عوام کو مبارکباد پیش کی۔