تازه خبریں

جھنگ کے ضمنی انتخابات میں نیشنل ایکشن پلان کو ہوا میں اڑادیاگیا، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد نقوی

جھنگ کے ضمنی انتخابات میں نیشنل ایکشن پلان کو ہوا میں اڑادیاگیا، علامہ ساجد نقوی
تکفیریوں کے سرغنہ کے کاغذات نامزدگی کی منظوری اور متبادل امیدوار فورتھ شیڈول کے حامل شخص کو الیکشن لڑنے کی اجازت قومی ایکشن پلان کا جنازہ نکالنے کے مترادف اورپلان کی ساخت و باخت کی کمزوری، قائد ملت جعفریہ پاکستان
اسلام آباد02 دسمبر 2016 ء( جعفریہ پریس    )قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاہے کہ نیشنل ایکشن پلان ملک سے دہشت گردی ، انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے خاتمے کےلئے مرتب کیاگیا تاکہ ملک میں پائیدا ر امن قائم ہواور عوام کو دہشت گردی ، انتہا پسندی اور فرقہ واریت سے ہمیشہ سے چھٹکارادلایاجاسکے اور ملک معمول کی صورتحال پر آجائے اور عوام سکھ کا سانس لے سکےں، مگر افسوس نیشنل ایکشن پلان کو ہوا میں اس وقت اڑادیاگیا جب جھنگ کے ضمنی انتخاب میں الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک ایسے شخص کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی گئی جس کی تفرقہ پرستی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ،جونہ صرف بدنام زمانہ تکفیریوںکا معروف سرغنہ ، اثاثے چھپانے کے ساتھ ساتھ کئی سنگین جرائم کے مقدمات کو اخفامیں رکھنے اور فورتھ شیڈول میں شامل بھی ہے اور دوسری جانب متبادل امیدوار بھی جسے الیکشن کمیشن نے انتخاب لڑنے کی اجازت دی وہ بھی بد ترین فرقہ پرست اور فورتھ شیڈول میں شامل ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جھنگ میں پی پی 78 کے ضمنی انتخاب کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان ملک سے دہشت گردی ، انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے خاتمے کےلئے مرتب کیاگیا تاکہ ملک میں پائیدار امن قائم ہو، عوام کو دہشتگردی ، انتہا پسندی اور فرقہ واریت سے ہمیشہ سے چھٹکارا مل سکے اور وہ سکھ کا سانس لے سکیں اور ملک میں صورتحال بھی معمول پر آجائے مگر افسوس نیشنل ایکشن پلان کو ہوا میں اس وقت اڑادیاگیا جب الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ایک ایسے شخص کے ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کےلئے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے گئے جس نے نہ صرف اثاثے چھپائے بلکہ سنگین جرائم میں ملوث رہا، اپنے مقدمات بھی مخفی رکھے جبکہ یہ بدنام زمانہ تکفیری سرغنہ فورتھ شیڈول میں بھی شامل ہے۔ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف جنہوںنے کئی بار نیشنل ایکشن پلا ن پر اس کی روح کے مطابق عمل کرنے کی جانب توجہ دلائی اور اپنے الوداعی خطاب میں بھی اس پر زور دیا مگر جس طرح سے ایک سنگین جرائم کے مرتکب شخص کو الیکشن کمیشن کی جانب سے اجازت ملی وہ نیشنل ایکشن پلان کی ساخت اور باخت کی کمزوری ہے ۔ یک نہ شد دوشد کے مصداق اسی تکفیری سرغنہ کا متبادل امیدوار جو نہ صرف خود فرقہ پرست بلکہ کئی سنگین مقدمات میں ملوث اور فورتھ شیڈول میں شامل ہے ، ایسے شخص کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی گئی جوکہ نیشنل ایکشن پلان کا جنازہ نکالنے کے مترادف ہے ۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے زور دیتے ہوئے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان ملک سے دہشت گردی، انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے مکمل خاتمے کےلئے بنایاگیا لیکن افسوس آج تک اس کی روح کے مطابق عمل نہیں ہوا ، بیلنس کی غیر منصفانہ پالیسی کے تحت ظالم و مظلوم کو ایک صف میں کھڑا کردیاگیا، اب بھی وقت ہے اس پالیسی کو ختم کرتے ہوئے ایسے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ صحیح معنوں میں مظلوم کو انصاف ملے اور ظالم کا قلع قمع ہو۔