• ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی وقت کی ضرورت ھے۔علامہ عارف واحدی
  • اسلامی تحریک پاکستان کا صوبائی ا نتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان
  • جامعہ جعفریہ جنڈ کے زیر اہتمام منعقدہ عظیم الشان نہج البلاغہ کانفرنـــــس
  • سانحہ پشاور مجرموں کی عدم گرفتاری حکومتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ترجمان قائد ملت جعفریہ ہاکستان
  • سانحہ بسری کوہستان !عشرہ گزر گیا مگر قاتل پکڑے گئے نہ مظلومین کو انصاف ملا،
  • راہِ حسین(ع) پر چلنے کیلئے شہداء ملت جعفریہ نے ہمیں بے خوف بنا دیا ہے۔علامہ شبیر حسن میثمی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان سندھ کے زیر اہتمام کل شہدائے سیہون کی برسی کا اجتماع ہوگا
  • شہدائے سیہون شریف کی برسی میں بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • ثاقب اکبر کی وفات پر خانوادے سے اظہار تعزیت کرتے ہیں علامہ عارف حسین واحدی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کی ثاقب اکبر کے انتقال پر تعزیت

تازه خبریں

حکومت ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائے قائد ملت جعفریہ پاکستان

حکومت ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائے قائد ملت جعفریہ پاکستان

حکومت ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائے ، علامہ ساجد نقوی
 عدالت عظمیٰ کا خواجہ برادران کیخلاف نیب کیس سے متعلق فیصلہ ایک اہم فیصلہ، بنیادی نکات حل طلب ہیں ، قائد ملت جعفریہ
تمام ادارے اپنا امیج اور غیر جانبداری یقینی بنائیں ،عوام کا اعتماد بحال کریں ۔
راولپنڈی /اسلام آباد 21جولائی 2020ء(  جعفریہ پریس پاکستان  )قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے عدالت عظمیٰ کے خواجہ برادران کیخلاف نیب کیس سے متعلق 87صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ایک اہم فیصلہ ہے اور تفصیلی فیصلے میں اہم بنیادی سوالات اور نکات کی جانب توجہ مبذول کرائی گئی جس پر عمل پیرا ہو کر ہی ملک میں آئین کی بالادستی اور قانوں کی حکمرانی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے ۔عدالت عظمیٰ نے فیصلے میں کہا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہر شہری کے ساتھ یکساں سلوک کو یقینی بنائے اور اس کی زندگی ، وقار ،عزت اور جان و مال کو مکمل تحفظ حاصل ہو، گرفتاری کا اختیار کسی کو دبانے اور حراساں کرنے کے لئے استعمال نہیں ہونا چاہیئے ۔علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ اداروں کے امتیازی رویے کے باعث اداروں کا اپنا امیج متاثر ہورہا ہے اور اس کی غیرجانبداری سے عوام کا اعتماد اٹھتا جارہا ہے جس کی نشاندہی عدالت عظمیٰ نے اپنی آبزرویشن میں کی ہے کہ ملک میں قانون اور آئین کی بالادستی کی کوششوں کو پوری قوت سے دبایا گیاہے ۔علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائے۔عدالت عظمی کی آبرزویشن درست ہے کہ مہذب معاشروں میں مجرم قرار دینے کے بعد سزا شروع ہوتی ہے، ٹرائل سے پہلے یا دوران، سزا اذیت کا باعث، گرفتاری کا اختیار ظلم اور ہراسانی کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔ آئین میں انسانی احترام کا حق غیر مشروط ہے، کسی بھی حالات میں ختم یا کم نہیں کیا جاسکتا۔آخر میں علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ ملک میں عدل و انصاف کی بالادستی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں تاریخ ساز کردار ادا کرے گا۔