جعفریہ پریس- سانحہ شکارپو کے حوالے سے شیعہ علما کونسل پاکستان سندھ کے وفد کی وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ سے ملاقات، امورمیں اہم پیش رفت، 3 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی – شیعہ علما کونسل سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ ناظر عبّاس تقوی نے کہا حکومت کی سست روی اور ناقص انتظامت کی وجہ سے شہدا کی تعداد میں اضافہ ہوا-
اس ملاقات میں جن اہم نکات پر گفتگو ہوئی وہ مندرجہ ذیل ہیں :
1۔ سانحہ شکار پور اور شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے کیسس کو فوجی عدالتوں میں بھیجھا جائے !!!
2۔ پورے سندھ میں ٹارگٹڈ آپریشن کئے جائیں!!!!
3۔ سانحہ شکارپور میں معذور ہونے والے افراد کو سرکاری نوکری دی جائے!!!
4۔ سانحہ میں شہید ہونے والے افراد کے گھرانوں کو سرکاری نوکری دی جائے !!!
5۔ شہدا کے کمپلسیٹ کیا جائے !!!
6 شکارپورساحہ کے بعد سے ہونے والی تحقیات سے آگاہ کیا جائے!!!
خیرپور جو کہ خود وزیر اعلیٰ کا اپنا شہر بھی ہے وہاں تکفیری ٹولے کی جانب سے کھلے عام تکفیر کے نعرے اور اجتماعات کئے جاتے ہے اس کی روک تھام کی جائے !!!
ملاقات میں ایی جی سندھ ہوم سکیٹری بھی موجود تھے جبکہ شیعہ علما کونسل سندھ کے وفد میں صوبائی صدرعلامہ محمد باقر نجفی ، صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ ناظر عبّاس تقوی ، مرکزی رہنما علامہ شہنشاہ تقوی ، مرکزی رہنماعلامہ شبیر میثمی، علامہ ریاض حسین الحسینی، کراچی ڈویژنل صدرعلامہ جعفر سبحانی، بردار حسنین مہدی برادراور سید امتیاز شاہ موجود تھے-
آئی جی سندھ نے وفد کوسانحہ شکارپورکی تحقیقات اور گرفتاریوں سے آگاہ کیااوریقین دلایاکہ کراچی، خیرپور اور سندھ بھرسے تکفیری عناصرکا صفایا کیا جائے گا-
وزیر اعلیٰ کی جانب سے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی جس میں شیعہ علما کونسل کی نمائندگی علامہ ناظر عبّاس تقوی کریں گے جبکہ وزیر اعلیٰ کی جانب سے وقار مہدی رشید ربانی کریں گے-
آخر میں وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فرقہ واریت کی روک تھام میں علامہ سید ساجد علی نقوی کا اہم کردار ہے-