تازه خبریں

سقوط ڈھاکہ ،سانحہ اے پی ایس ملکی تاریخ کے سنگین ترین واقعات ہیں ،علامہ ساجد نقوی

 سقوط ڈھاکہ ،سانحہ اے پی ایس ملکی تاریخ کے سنگین ترین واقعات ہیں ،قائد ملت جعفریہ

 سقوط ڈھاکہ ،سانحہ اے پی ایس ملکی تاریخ کے سنگین ترین واقعات ہیں ،قائد ملت جعفریہ
عدلیہ، مقننہ اور ایگزیکٹو سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو غور کرنا ہوگا ہم نے غلطیوں سے کیا سبق سیکھا ؟ پاکستان کے امن کو مختلف حیلوں سے تباہ کرنے کی سازش کی جارہی ہے، جسے قومی یکجہتی کے ذریعے ناکام بنانا ہوگا، علامہ سید ساجد علی نقوی
  راولپنڈی /اسلام آباد 16دسمبر2024ء (    جعفریہ پریس پاکستان       )قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں  16دسمبر کا ہی سیاہ دن تھا جس میں ملکی تاریخ کے سنگین واقعات سقوط ڈھاکہ اور سانحہ اے پی ایس رونما ہو ئے جن کو کبھی فراموش نہیں کر سکیں گے ،سقوط ڈھاکہ کو 5دہائیاں بیت گئیں جب پاکستان دو لخت ہوا جبکہ اسی روز ایک دہائی قبل پشاور میں دہشتگردوں نے ایسا گھنائونا کھیل کھیلا کہ اے پی ایس میں سکول میں مشغول تعلیم بچوں سمیت 140سے زائد افرادکو بے دردی سے شہید کر دیا، زندہ قومیں تاریخ اور تلخ حقائق سے سبق سیکھتی ہیں، عدلیہ، مقننہ، ایگزیکٹوسمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو غور کرنا ہوگا کہ ہم نے ان غلطیوں سے کیا سبق سیکھا ؟ مختلف حیلوں، حربوں سے امن کو تباہ کرنے کی سازش کی جارہی ہے ، ان سازشوں کوقومی یکجہتی کے ذریعے ناکام بنانا ہوگا۔
سقوط ڈھاکہ کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کا کہناتھا کہ عظیم قومیں تلخ تجربات اور تلخ حقائق سے سبق سیکھتی ہیں لیکن سقوط ڈھاکہ کے بعد حمود الرحمن کمیشن بنایاگیا، مگر آج تک باقاعدہ طور پر اس کی رپورٹ منظر عام پر آئی ؟ کیا عوام کو آج تک ان تلخ حقائق سے آگاہ کیاگیا؟ عدلیہ، مقننہ، ایگزیکٹو سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو غور کرنا ہوگا کہ ہم نے ان غلطیوں سے کیا سبق سیکھا؟ملک میں سیاسی ہم آہنگی ، جمہوریت کی تقویت، آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی صرف بیانات کی بجائے عملی طور پر اپنانے کی ضرورت ہے، باہمی احترام سے مسائل کا حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔
16دسمبر کے حوالے سے اپنے پیغام میں قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے قوم کے نام اپنے پیغام میں کہاکہ سانحہ اے پی ایس پاکستان کی تاریخ کے ان المناک سانحات میں سے ایک اندوہناک واقعہ ہے جب تعلیم میں مشغول بچوں سمیت 140ہم وطنوں کو بے دردی سے شہید کردیا، افسوس سانحہ اے پی ایس کے بعد بہت سے سانحات رونما ہوئے ،آج تک یہ سلسلہ معمولی وقفے کے ساتھ جاری ہے جبکہ خیبرپختونخواہ خصوصاً ضلع کرم آج بھی عوام مضطرب اور دائمی امن کے منتظر ہیں۔