سچ اور حقائق! زائرین کے حوالے سےجُھوٹ ایسا کہ اب نِگلا جائے نہ اُگلا جائے
کورونا کی موجودہ صورتحال میں یہ بات عیاں ہوچکی ہے کہ کروناوائرس ،ائرپورٹس کے ذریعہ بیرون ممالک سے آنے والے مسافرین اور لوکل ٹرانسمیشن سے پھیلا مگراِنتہائی غیر ذمہ دارانہ انداز میں بات کرکے معاملے کو اُس وقت گہنا دیا گیا جب کہاگیاکہ” 78فیصد وائرس زائرین سے پھیلا “۔بعد ازاں اِس بے ہنگم بات کو بتنگڑ بنانے کی کوششیں کی جاتی رہیں ۔
اِس پر
ہمارا واضح، دوٹوک ، مدلّل اور ٹھوس موقف سامنے آیاتھا کہ زائرین تو پہلے دن سے ہی ایران بارڈر کراس کرتے ہی حکومتی تحویل /قید میں آجاتے تھے جنہیں نام نہاد قرنطینہ درقرنطینہ کرتے ہوئے ڈیڑھ سے دوماہ بھیڑ بکریوں کی طرح رکھاگیااور بار بار ٹیسٹ کروانے کے بعد اُنہیںنام نہاد قرنطینہ سنٹرز سے گھروں کو قرنطینہ قرار دے کر منتقل کردیا گیا ۔ لہٰذا زائرین کے ذریعے وائرس پھیلنا ممکن ہی نہیں۔
ہمارے ٹھوس اور مدلّل موقف اور حقائق منظر عام پر لانے کے بعد اب یہ جھوٹ ایساہے جو اِن سے نِگلا جا رہاہے نہ اُگلا جارہاہے ؛ کچھ افراد بات کرنا چاہتے ہیں مگر کرنہیں پارہے ۔ یہ جھوٹ کیوں بولاگیا اِس کےلئے مزید حقائق سامنے لائے جائینگے۔
مِنجانب: دفتر شِیعہ عُلماءکونسل پاکستان