جعفریہ پریس- شیعہ علماء کونسل گلگت کے صوبائی سیکرٹریٹ پونیال روڈ گلگت میں ایک اہم ڈویژنل تنظیمی اجلاس منعقد ہوا، جس میں اسلامی تحریک پاکستان و شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیاسی سیل کے رکن علامہ شبیر حسن میثمی نے اپنے وفد کے ہمراہ خصوصی شرکت کی،اجلاس میں تنظیمی عہدیداران وکارکنان سمیت سماجی مذہبی شخصیات اور کثیر تعداد میں مومنین کرام نے شرکت کی – جعفریہ پریس کی رپورٹ کے مطابق اجلاس میں شیعہ علما کونسل گلگت کی تنظیم نوعمل میں لائی گئی ۔۔۔ رپورٹ کے مطابق اجلاس میں علامہ شیخ سجاد حسین قاسمی کو گلگت ڈویژنل صدر منتخب کیا گیا جبکہ صوبائی سطح پر آغا سید محمد عباس رضوی کو صدر اورعلامہ شیخ مرزا علی سینیئر نائب صدر ، جناب دیدار علی نائب صدر، جناب محمد علی شیخ سیکرٹری جنرل، جناب سید حسن شاہ کاظمی ڈپٹی سیکرٹری جنرل کے طور پر منتخب کئے گئے نو منتخب اراکین سے آغا سید محمد عباس رضوی نے حلف لیا۔
اس موقع پرعلامہ شیخ مرزا علی نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم کی سالمیت ، بقا اور مختلف زرائع سے تنظیمی وقار بلند رکھنا میری اولین ترجیح رہی،میں نے کوشش کی کہ قومی نظریہ ہرحال میں زندہ رہے تاہم شہید مظلوم آغا سید ضیا الدین رضوی کی کمی بہت محسوس ہوتی رہی کیونکہ انکا براہ راست نمائندہ ولی فقیہ سے رابطہ تھا، ہم بھی اسی نظریہ کے تحت اسی پالیسی پر گامزن ہیں-
گلگت بلتستان کی سیاسی صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قائد محترم نے الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کردیا تھا اسی اعلان کے بعد ملی جماعت کو پہلی وزارت سے نوازا گیا اور یہ سب قائد محبوب کے مرہون منت ہے۔ علامہ شیخ مرزا علی نے مزید کہا کہ میں کسی فرد کیلیئے کام نہیں کرتا بلکہ ہم سب نظریہ ولایت سے منسلک ہیں اور اسی نظریہ کے زیر سایہ متفق ہیں۔ تنظیم سے ناراضگی کوئی معنی نہیں رکھتا کیونکہ دلبرداشتگی سے تنظیم کو براہ راست نقصان پہنچتا ہے۔ ہم سب ایک ہی نظریہ اور ایک فکر رکھتے ہیں اور ہمیں فخر ہونا چاہیئے کہ ہم نظام ولایت سے منسلک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ چاہتا ہوں کہ گلگت بلتستان کے عوام سے ہمدردی اور ارتباط کو وسعت دی جائے تاکہ تنظیم بہتر انداز میں پروان چڑھےاور اس مقصد کیلئے ہم سب کو متفق و متحد ہوکر اللہ کی خوشنودی کیلئے کام کرنا ہوگا تا کہ ہمارے تمام مسائل حل ہوسکیں-