جعفریہ پریس – شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے کہاہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کو گزشتہ چھ دہائیوں سے آئینی و بنیادی حقوق سے محروم رکھا جارہاہے، گندم کی سبسڈی کو بحال کرکے عوام کوبنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری برجیس طاہر نے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرادی۔
بدھ کے روز شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے اعلیٰ سطحی وفدجن میں علامہ شیخ فداحسین عبادی ،علامہ محمد باقر ،ولایت علی بلتی شامل تھے کے ہمراہ وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری برجیس طاہر سے اسلام آباد میں ملاقات کی ۔ ملاقات کے دوران گلگت بلتستان میں امن وامان کی صورتحال ، گندم پر سبسڈی ختم کئے جانے سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ ملاقات کے دوران شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے وفاقی وزیر پر واضح کیا کہ گندم کی سبسڈی ختم کرنا جمہوری سوچ کی نفی ہے جسے فی الفور واپس لیا جائے اور عوام کو سہولیات فراہم کی جائیں ۔ انہوںنے کہاکہ چھ دہائیوں سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود خطہ کی عوام کو آئینی و بنیادی حقوق سے محروم رکھا جارہاہے ۔انہوںنے کہاکہ گلگت بلتستان محل وقوع کے اعتبار سے بھی غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے جبکہ خطے میں امن وامان کے قیام کیلئے بھی وفاقی حکومت کواز خود اقدامات کرنا چاہیے اس وقت مذکورہ خطہ میں صحت و تعلیم سمیت بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہے ، علامہ عارف واحدی نے مزید کہاکہ ہم جمہوریت پسند لوگ ہیں اور جمہوری روایات کو برقرار کھے ہوئے ہیں چاہتے ہیں کہ عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کئے جائیں جس پر وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری برجیس طاہر نے شیعہ علماء کونسل کے وفد کو یقین دلایا کہ گلگت بلتستان کے عوام کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائیگا اور اس سلسلے میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائیگا انہوںنے وفد کو یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ وہ گندم سبسڈی کے حوالے سے اقدامات کر رہے ہیں ۔ وفاقی وزیر نے اس اہم معاملے پر ملاقات کرنے اور علاقے کے مسائل کی جانب توجہ مبذول کرانے پر وفد کا شکریہ بھی ادا کیااور کل ہونے والی گلگت بلتستان اور وفاقی کمیٹی کی میٹنگ میں علامہ عارف حسین واحدی مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان کو بھی شرکت کی دعوت دی اور اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ انشااللہ آپکی مشاورت سے مسائل حل کئے جائیں گے۔