تازه خبریں

قائد ملت جعفریہ پاکستان کی سربراہی میں اعلی سطحی وفد کی ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس میں شرکت

پشاور قائد ملت جعفریہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے سینئر نائب صدر علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ ملک میں سسٹم کو بگاڑکر ہیجان انگیز کیفیت کو جنم دیا۔ اگر مذہبی ، سیاسی جماعتیں باہم متحد ہو کر ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم سے سسٹم کے بگاڑ کو سدھارنے کیلئے توانا اور موثر جدوجہد کریں تو ملک کے وقار دفاع اور آئین پاکستان میں اسلامی قوانین کی حاکمیت اور انکی بالادستی کا قیام ممکن ہوسکتا ہے ۔ پشاور میں ملی یکجہتی کونسل کی سپریم کونسل کے منعقدہ اجلاس سے خطاب میں قائد ملت جعفریہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے سینئر نائب صدر علامہ سید ساجد علی نقوی نے مزید کہا کہ ملی یکجہتی کونسل نے ملک میں مشترکات پر امت مسلمہ کو اکٹھا کرنا فرقہ واریت کے خاتمے اور اہل اسلام کو باہمی متحدکرنے جیسے اپنے بنیادی اہداف میں بڑی حد تک کامیابی حاصل کی۔ تاہم بدقسمتی سے ملک میں سسٹم نام کی کوئی چیز نہ ہونے کے باعث ہر شعبہ میں بگاڑ کا لا متناہی سلسلہ نظر آتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ملی یکجہتی کونسل کوئی سیاسی تنظیم نہیں۔ لہذا سیاسی اہداف کے بجائے اگر ملک کے بنیادی سسٹم کو بحال کرنے میں توانا و موثر جدوجہد کی جائے تو ملک کے وقار اسکے داخلی ، خارجی پہلوئوں اور خاص طور پر وطن عزیز پاکستان کے آئین میں درج اسلامی احکام و قوانین کی حکمرانی اور بالادستی ممکن ہوسکتی ہے۔ جو وقت کی اہم ضرورت ہے۔ قبل ازین ملی یکجہتی کونسل کے سپریم کونسل اجلاس میں اسلامی تحریک پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد قائد ملت جعفریہ پاکستان کی قیادت میں شریک ہوا۔ جس میں اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف واحدی ، مرکزی رہنمائ علامہ شبیر حسین میثمی، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل زاہد علی آخونزادہ، صوبائی صدر علامہ حمید امامی، صوبائی جنرل سیکرٹری علامہ زاہد حسین بخاری اور ضلعی صدر مجاہد علی اکبر شامل تھے۔