جعفریہ پریس – قائد ملت جعفریہ پاکستان حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی ہدایت پر ملک بھر کی طرح شیعہ علماء کونسل ضلع راولپنڈی کی جانب سے سانحہ مستونگ کوئٹہ ،سانحہ بنوں،سانحہ آر اے بازار راولپنڈی،پشاور ،ہنگو ،چارسدہ، کراچی ،اور دیگر شہروں میں شدت پسندوں کی جانب سے کی جانیوالی دہشتگردی، خود کش حملوںاور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف پریس کلب کے سامنے لیاقت باغ راولپنڈی میں بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت علامہ عارف حسین واحدی مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان ،مرکزی سیکرٹری مالیات علامہ مشتاق حسین ہمدانی، مولانا فرحت حسین ہمدانی ڈویژنل صدر شیعہ علماء کونسل راولپنڈی ، مولانا فرحت عباس جوادی ،سید اظہار بخاری ناظم اعلیٰ جعفریہ یوتھ شیعہ علماء کونسل پاکستان،مولانا غلام قاسم جعفری ضلعی صدر شیعہ علماء کونسل راولپنڈی،مولانا نعیم عباس جعفری،مولانا شاکر حسین نقوی،مولانا سید ناظم حسین نقوی،مولاناقاری شوکت حسین،مولانا سید سجاد حسین ہمدانی اور ڈویژنل سیکرٹری شیعہ علماء کونسل راولپنڈی سید محمود نقوی، مولانا شمس حیدر سبزواری، مولانا سید محفوظ الحسنین کاظمی، علامہ کوثر عباس حیدری، مولانا سید کاظم حسین نقوی نے کی اس احتجاجی مظاہرے میں شیعہ علماء کونسل، جعفریہ یوتھ اور جعفریہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے کارکنان اورمومنین و مومنات نے بھرپور شرکت کی ۔اس موقع پر مقررین نے شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست امن و امان قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے ۔دہشتگرد دندناتے پھر رہے ہیں آئے روز ملک میں خود کش حملے و ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے جس سے کوئی بھی شہری اور سیکورٹی فورسز محفوظ نہیں ہے۔شدت پسند عناصر حکومتی رٹ کو چیلنج کررہے ہیں ، ایک خاص سازش کے تحت ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دیکر ملک میں امن و امان کو ثبوتاژ کیا جارہا ہے۔ ملکی سا لمیت اور استحکام خطرے میں ہے۔ ملک تیزی سے خانہ جنگی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ہم حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشتگردوں کے نیٹ ورک پر آہنی ہاتھ ڈالاجائے اور موجودہ حالات میں وزیر اعظم پاکستان کو چاہیئے کہ وہ قوم سے خطاب کرتے ہوئے شدت پسندوں کیخلاف اعلان جنگ کا اعلان کریں۔
اس موقع پر شیعہ علماء کونسل کے رہنمائوں نے سانحہ مستونگ کوئٹہ، بنوں،سانحہ آر اے بازار، سانحہ پشاور اور دیگر دہشتگردی کے واقعات میں ملوث افراد کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لاتے ہوئے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ہم قائد ملت جعفریہ پاکستان سید ساجد علی نقوی کے حکم پر ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں ۔ ہمارے مرکزی قائدین کی پریس کانفرنس میں چوبیس گھنٹے کا الٹی میٹم پر کہ اگر سانحہ کوئٹہ کے لواحقین کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو ہم پورا ملک جام کردیں گے۔ پریس کانفرنس کے فوراً بعداعلیٰ سطحی وفاقی وفدنے وزیر داخلہ پاکستان کی سربراہی میں کوئٹہ جا کر ہزارہ برادری کے تمام مطالبات تسلیم کرلیے ہیں ۔یہ ہماری جماعت کی کامیابی ہے لیکن ہم اپنے قائدین کے حکم پر پورے ملک میں احتجاجی مظاہرہ کر کے ملک میں ہونیوالی شدت پسندی ، دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ پر شدید احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ قاتلوں اور دہشتگردوں کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے اورحکومت کوپیغام دینا چاہتے ہیں کہ اسے ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے یہ ملک ہم نے بنایا ہے اور اس کی حفاظت کرنا بھی ہم بخوبی جانتے ہیں۔