قائد ملت جعفریہ پاکستان کی حالیہ بارشوں کی صورتحال پراظہار تشویش،مالی و جانی نقصان پر افسوس کا اظہار
ناگہانی آفات سے نمنٹے کےلئے پیشگی اقدامات اٹھائے جائیں، علامہ سید ساجد علی نقوی
موسمیاتی تبدیلیوں کی آگاہی کے باوجود بڑے شہروں میں انتظامی وہنگامی حالات سے نمٹنے کےلئے انتظامات ناکافی ہیں، گوادر شہر کا دوبارہ ڈوب جانا لمحہ فکریہ ہے، کراچی، لاہور، راولپنڈی،پشاور ، کوئٹہ سمیت تمام شہروں کا ازسرنو انتظامی جائزہ لے کر پیشگی اقدامات اٹھائے جائیں
اسلام آباد 18 اپریل 2024ء ( ) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے حالیہ بارشوں کی صورتحال پر اظہار تشویش اور مالی و جانی نقصان پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہاکہ ناگہانی آفات سے نمٹنے کےلئے جوپیشگی اقدامات اٹھائے جانے چاہئیں وہ نہیں اٹھائے جاتے،موسمیاتی تبدیلیوں کی آگاہی کے باوجو د اورجدید سسٹم و ٹیکنالوجی کی واننگ کے باوجود بار بار شہروں میں کاروبار زندگی مفلوج ہوجانا یا گوادر جیسے شہروں کا پھر سے ڈوب جانا لمحہ فکریہ ہے، کراچی، لاہور، راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ سمیت تمام شہروں کا ازسرنو انتظامی جائزہ لے کر پیشگی اقدامات اٹھائے جائیں ، احتیاطی تدابیر و اقدامات سے نقصانات کو کم سے کم کیا جاسکتاہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوںنے حالیہ بارشوں اور اس کے نتیجے میں ہونے والے نقصان اور شہریوں کو درپیش مسائل پر رد عمل دیتے ہوئے کیا۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہاکہ شدید بارشیں یا دیگر ناگہانی آفات قدرت کی طرف آتی ہیں البتہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کےلئے وفاقی و صوبائی حکومتوں کے ساتھ لوکل انتظامیہ کے بھی فرائض میں شامل ہے کہ وہ پیشگی انتظامات کریں۔ انہوں نے مزید کہاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کی آگاہی کے باوجو د اورجدید سسٹم و ٹیکنالوجی کی واننگ کے باوجود بار بار شہروں میں کاروبار زندگی مفلوج ہوجانا یا گوادر جیسے شہروں کا پھر سے ڈوب جانا لمحہ فکریہ ہے۔ انہوںنے مزید کہاکہ بڑے شہروں کی صورتحال یہ ہے کہ بے ہنگم آبادیاں بنائی گئیں ، ندی نالوں کی صفائی نہیں کی گئی، کوڑا کرکٹ اٹھانے کےلئے کروڑوں کا بجٹ مختص کیا جاتاہے مگر اس کے باوجود صفائی نہ ہونے کے برابر ہے ، لائن لاسز کی مد میں بھی اربوں روپے عوام سے لئے جاتے ہیں مگر اس کے باوجود بجلی کے کھمبے اور تاریں بوسیدہ ہیں اور جب بھی اس طرح کی بارشیں ہوتی ہیں تو ایک طرف لوگ بوسیدہ تاروں ، کھمبوں سے کرنٹ کا شکار ہوتے ہیں تو دوسری جانب سیوریج سسٹم نہ ہونے کے باعث بارشی پانی ان کےلئے وبال جان بن جاتاہے، ایک مرتبہ پھر تیز ترین بارشی سسٹم کی پیش گوئی کی گئی ہے جبکہ حالیہ دنوں میں ہونیوالی بارشوں اور جانی و مالی نقصان نے ناقص اقدامات کی قلعی کھول دی ہے۔قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے زور دیتے ہوئے کہاکہ شہری دفاعی نظام کو فعال کو کیا جائے، قدرتی و ناگہانی آفات سے نمٹے کےلئے پیشگی اقدامات کئے جائیں۔