وزیراعظم کی صدارت میں نیشنل کمانڈاتھارٹی کا اجلاس
نیشنل کمانڈ اتھارٹی نے کہا ہے کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔راولپنڈی میں این سی اے کا اجلاس وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کی صدارت میں ہوا۔
نیشنل کمانڈاتھارٹی کے اجلاس میں وزیردفاع خرم دستگیر،وزیر داخلہ احسن اقبال،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور اعلی عسکری و سول حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کو مجموعی سٹریٹجک صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔این سی اے نےعلاقائی سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لیا اور پاکستان کی ہمسائیگی میں عدم استحکام سے متعلق بعض اقدامات اوربحر ہند میں بڑھتی ایٹمی سرگرمیوں پرتشویش کا اظہار کیا گیا،اجلاس میں کہا گیا کہ ان اقدامات سے جنوب ایشیا میں استحکام کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔نیشنل کمانڈاتھارٹی نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے اور ہم جنوبی ایشیا میں امن کیلئے اپنے ہمسائیوں سے ملک کام کرنا چاہتے ہیں۔
اجلاس میں پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ہتھیاروں کی دوڑ میں عدم شرکت اور پاکستان کی کم سے کم دفاعی صلاحیت برقرار رکھنے کے عزم کو دہرایا گیا۔نیشنل کمانڈاتھارٹی نےقومی دفاع کو مضبوط بنانے پر سائنسدانوں اور انجینئر ز کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کی صلاحیتوں کو سراہا۔ شرکاء اجلاس نے کہا کہ بابر تھری اور ابابیل میزائل سسٹم کے کامیاب تجربات کے بعدپاکستان کا دفاعی نظام ایک نئے دور میں داخل ہوگیا ہے۔اجلاس نےتمام اقسام کے خطرات سے نمٹنے کیلئے دفاعی اداروں کی تربیت اور پیشہ وارانہ تیاریوں کے اعلی معیار کو بھی سراہا۔
این سی اے نے ملکی ایٹمی اثاثو ں کے کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام کا تفصیلی جائزہ لیا اور اس پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا۔اس موقع پر اس عزم کو دہرایا گیا کہ پاکستان ایٹمی عدم پھیلاؤ اور ایٹمی اثاثو ں کی سکیورٹی سے متعلق عالمی کوششوں کاحصہ رہے گا۔ نیشنل کمانڈاتھارٹی نے اجلاس میں نیشنل اسپیس اور نیوکلیئرپاور پروگرام کی توثیق کی اجلاس کے شرکا نےنیشنل اسپیس، نیوکلیئر پاور پروگرام کو ملکی خوش حالی وترقی کے لئے لازمی قرار دیا ۔