جعفریہ پریس –خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو میں عاشورہ کا جلوس برآمد ہوا ، جس پر دہشتگردوں نے راکٹ حملے اور شدید شیلنگ شروع کردی ، جبکہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ذرائع کے مطابق صبح جلوس جیسے ہی برآمد ہوا تو قریبی پہاڑیوں پر سے دہشتگردوں نے عزاداروں پر شدید ترین فائرنگ اور راکٹ داغنے شروع کردیئے، تاہم ذمہ داران شدید ترین شیلنگ کے باوجود جلوس کو آگے بڑھاتے رہے۔ جبکہ حکومت اور سیکورٹی فورسز خاموش تماشائی بنی رہی، اور دہشتگردوں کیخلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی۔ شدید ترین شیلنگ کے باوجود عزادار جلوس کو منزل مقصود تک پہچانے میں کامیاب ہوگئے، مقامی ذرائع کے مطابق جلوس میں عزاداروں نے تاریخی شرکت کی۔ اور سال گذشتہ سے زیادہ اس مرتبہ جلوس میں کہیں زیادہ لوگ شامل تھے۔ واضح رہے کہ ضلع ہنگو کو محرم الحرام کے حوالے سے انتہائی حساس قرار دیا گیا تھا۔
اس موقع پر ہنگو کی علمی شخصیت اور مذہبی رہنما علامہ خورشید انور جوادی نے عاشورہ کے ماتمی جلوس پر دہشتگردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت نے دہشتگردوں کیخلاف فوری طور پر کارروائی نہ کی تو صوبہ بھر میں آج ماتمی جلوسوں کو احتجاج میں تبدیل کر دینگے۔ انہوں نے بتایا کہ دہشتگرد راکٹ اور مارٹر گولوں سے جلوس پر مسلسل شیلنگ کرتے رہے, تاہم انتظامیہ اور فورسز کی جانب سے کسی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ جلوس کے اپنے مقررہ مقام پر پہنچنے کے کافی دیر بعد ہیلی کاپٹر پہنچے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس واقعہ پر انتظامیہ کا رویہ انتہائی افسوس ناک رہا ہے۔ اگر فوری طور پر دہشتگردوں کیخلاف کارروائی نہ کی گئی تو ہم صوبہ بھر میں عاشورہ کے ماتمی جلوسوں کو روک کر احتجاج میں تبدیل کریں گے۔