فلسطین کی جہاد اسلامی، عوامی محاذ برای آزادی فلسطین اور حماس سمیت فلسطین کی سیاسی اور مذہبی جماعتوں اور اعلی شخصیات نے سابق وزیر اعظم اور حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو امریکہ کی جانب سے بلیک لسٹ اور دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کرنے پر سخت رد عمل دکھاتے ہوئے اسے فلسطینی عوام کی توہین قرار دیا ہے۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے امریکی اقدام پر کہا کہ اس قسم کے فیصلوں کا مقصد اسلامی مقاومتی محاذ پر دباو ڈالنا ہے لیکن مزاحمتی محاذ کے حوالے سے امریکہ کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ کل امریکی دفتر خارجہ کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں یہ دعوی کیا گیا کہ اسماعیل ہنیہ کا حماس کے عسکری ونگ سے تعلق ہے اور وہ عسکری جدو جہد کے بھی حامی ہیں۔
امریکی وزارت خزانہ ایسی تمام کمپنیوں یا فرد کے خلاف پابندیاں عائد کر سکتی ہے جو اسماعیل ہنیہ سے لین دین یا کاروبار میں ملوث ہیں۔