جعفریہ پریس قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے پرجوش عوامی جدوجہد کے ہمراہ جس آزاد اور خود مختار مملکت کے قیام کی جدوجہد کو پایہ تکمیل تک پہنچایا اس کی سالمیت اور بقا کے لئے ملک کے تمام طبقات کے
ساتھ ساتھ حکمران طبقہ پر بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ 60 سال گزرنے کے باوجود یہی مشاہدہ سامنے آیا ہے کہ عوامی طبقات نے تو خاطر خواہ اپنی ذمہ داریاں ادا کی ہیں اور غربت‘ افلاس‘ تنگدستی اور دیگر مسائل و مشکلات کو برداشت کرتے ہوئے وطن عزیز کی سالمیت کے تحفظ کے لئے قربانیاں دی ہیں لیکن حکمران طبقے نے اپنی ذہ داریاں دیانت داری سے ادا کرنے میں تساہل سے کام لیا ہے۔
بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے یوم ولادت اور کرسمس کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کا یہ المیہ رہا ہے کہ یہاں طبقاتی تفاوت‘ عدم مساوات‘ عدل و انصاف کا فقدان چلا آرہا ہے جس کا بنیادی سبب یہ ہے کہ حکمران طبقوں نے جو نظام رائج اور متعارف کرایا اس نظام میں عوام کی حالت زار کو بہتر بنانے سے زیادہ ان کے اپنے مفادات کا حصول اور تحفظ جیسے مقاصد کارفرما رہے ہیں جس پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام مکاتب و مسالک کے ہمراہ مسیحی بھائیوں نے بھی تشکیل پاکستان میں انتھک جدوجہد کرتے ہوئے بے مثال قربانیاں پیش کیں اور اس وقت تعمیر پاکستان میں برابر کے شریک ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک کی ان اقلیتوں کو کسی بھی مرحلے پر عدم تحفظ یا امتیازی سلوک کا احساس نہ ہونے دیا جائے اور ہر حال میں ان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کے پاکستان کو داخلی طور پر مضبوط‘ مستحکم اور خوشحال بنانے کے لئے لازم ہے کہ حکمران طبقات اچھے اور بروں کی تمیز کو یقینی بنائیں تاکہ معاشرے سے بگاڑ اور انتشار و انارکی کا خاتمہ ہوسکے۔ ظالم و مظلوم‘ قاتل و مقتول‘ دہشت گرد و امن پسندوں میں فرق کئے بغیر توازن کی ظالمانہ پالیسیوں پر عمل پیرا رہ کر کبھی بھی ملکی سلامتی اور قومی وحدت کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔