تازه خبریں

بشار اسد 89 فیصد ووٹ حاصل کرکےبھاری اکثریت سے تیسری بار صدر منتخب

جعفریہ پریس – شام کے صدر بشار اسد 3 جون کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں 89 فیصد ووٹ حاصل کرکےمسلسل تیسری بار ،سات سال کی مدت کے لیے ملک کے صدر منتخب ہوگئے ہیں صدر اسد کی صدارتی انتخابات میں فتح کو تکفیری دہشت گردوں اور ان کے حامی ممالک کی آشکارا شکست قراردیا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق شام میں صدربشار الاسد کی کامیابی کے اعلان کے ساتھ ہی دارالحکومت دمشق فائرنگ کی آوازوں سے گونج اٹھا اور نوجوانوں نے سڑکوں پر بھنگڑے ڈالے۔ 3 جون کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں 73 فی صد رجسٹرڈ ووٹوں نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا اورصدربشار الاسد نے89 فی صد ووٹ حاصل کیے۔ بشار الاسد کے مدِ مقابل امیدواروں حسن النوری اور ماہر حجار نے بالترتیب چار اعشاریہ تین اور تین اعشاریہ دو فیصد ووٹ حاصل کیے۔ صدارتی الیکشن کے لیے ملک بھر میں ساڑھے نو ہزار سے زیادہ پولنگ سٹیشنز قائم کیے گئے جو مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے کھلے اور ووٹروں کے رش کی وجہ سے اختتامی وقت سے پانچ گھنٹے بعد تک رات بارہ بجے تک جاری رہے۔ انتخابی عمل کی نگرانی کرنے والے غیر ملکی مبصرین میں شام کے اتحادی ممالک ایران، روس اور وینزویلا سمیت دیگر ملکوں کے مبصر بھی شامل تھے۔ شام کی پارلیمنٹ کے سربراہ محمد جهاد اللحام نے اعلان کیا ہے کہ شام کے صدر بشار اسد نے 15 ملین 840 ہزار 575 آرا میں 10 ملین 319 ہزار 723 ووٹ لیکر ائندہ سات سال کے لئے نئے  صدر منتخب ہوگئے ہیں۔