جعفریہ پریس – شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے کہا ہے کہ ملک میں ہر شخص عدم تحفظ کا شکار ہے، اقلیتی عبادتگاہوں ، میڈیا پرنسز اور نہتے عوام پر دہشت گردی کے حملے تشویش ناک ہیں، حکومت کیوں قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچا کر نشان عبرت نہیں بناتی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو دورہ سندھ سے واپسی پر ائرپورٹ پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ علامہ عارف حسین واحدی نے کہا کہ پورے ملک میں امن وامان کی مجموعی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ ایک جانب مذاکرات کئے جا رہے ہیں مگر دوسری جانب شرپسندوں کو کھلی چھوٹ دیدی گئی ہے وہ جسے چاہتے ہیں جہاں چاہتے ہیں نشانہ بنا ڈالتے ہیں۔ انہو ں نے سندھ میں ہندوعبادتگاہوں پر شرپسندوں کے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مزید کہا کہ ارض وطن میں تمام باشندوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں اور انہیں اپنی عبادت کا اپنے انداز میں انجام دینے کا پورا حق ہے شرپسند و دہشت گرد ملک میں افراتفری پھیلا کر اپنے مذموم مقاصد کی کامیابی چاہتے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ روز ایک سینئر صحافی پر ہونے والے حملے کی بھی بھرپور الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ ملک میں میڈیا پرنسز، اقلیتی عبادتگاہوں، نہتے عوام ، علماء کرام ، ججز ، وکلاء سمیت ہر شخص عدم تحفظ کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت قتل عام کرنیوالے خونی درندوں کو کیفر کردار تک پہنچا کر نشان عبرت نہیں بناتی اس وقت تک امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔ اس موقع پر انہوں نے مختلف سوالوں کے بھی جواب دیئے اور کہا کہ حکومت اگر ملک میں امن قائم کرنا چاہتی ہے تو فی الفور قصاص کے قانون پر عملدرآمد یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اتحاد و وحدت کے لئے اپنی توانائیاں صرف کی ہیں اور آئندہ بھی اس پر کاربند رہیں گے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ امت مسلمہ کی ترقی کا راز اتحاد میں مضمر ہے۔
قبل ازیں علامہ عارف حسین واحدی نے سندھ کے اضلاع خیرپور، حیدر آباد سمیت دیگر علاقوں کا دورہ کیا اور وہاں عوامی اجتماعات سے خطاب کے علاوہ سندھ کی اہم سیاسی ومذہبی شخصیات سے ملاقاتیں بھی کیں۔