تازه خبریں

جناب فاطمہ معصومہ قمؑ کی ولادت پر قائد ملت جعفریہ پاکستان کا پیغام

جناب فاطمہ معصومہ قمؑ کی ولادت پر قائد ملت جعفریہ پاکستان کا پیغام

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کا امام ہفتم موسی کاظم” کی دختر اور امام ہشتم علی ابن موسی رضا کی ہمشیرہ محترمہ جناب فاطمہ کی ولادت با سعادت ( یکم ذیقعد 173ھ) کے بابرکت اور پر مسرت موقع پر کہناہے کہ والد اور بھائی کے امام ہونے کی فضلیت و شرف اپنی جگہ مگر اس خانوادہ رسالت کی یہ محترم خاتون اپنے دور میں خواتین کے لئے علم و کمال کا سر چشمہ تھیں اور دین حق کی تبلیغ وترویج میں نمایاں کردارادا کیا۔ امام ہشتم نے اپنی بہن کو معصومہ کا لقب عطا کیا اس کے علاوہ ان کا مشہورو معروف لقب ”کریمہ اہل بیت ہے۔ علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ اس وقت کے حکمرانوں نے جب امام رضا کو شدید اصرار کر کے خراسان بلوایا تو وہ حق وصداقت کا علم بلند کرنے اور لا دین قوتوں کو دلیل و منطق سے زیر کرنے کی خاطر اپنے جد امجد کے وطن کو خیر باد کہہ کرروانہ ہو گئے اپنے عزیز بھائی کی ملاقات کے شوق اور عالم نسواں کو علوم دینیہ سے روشناس کرانے کی خاطر اس محترم بی بی نے پیغمبر گرامی کی نواسی اور اپنی جدہ حضرت زینب کی سیرت کو دوبارہ زندہ کرنے کی خاطر صعوبتوں بھرا سفر اختیار کیا اور دنیا والوں کو دین اسلام کے روشن چہرے سے روشناس کرایا۔ چنانچہ دوران سفر ساوہ شہر میں دشمنوں کے حملے میں اپنے عزیز واقارب کی شہادتوں کا صدمہ بھی سہا۔ علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ معصومہ قم حضرت فاطمہ کی قدرو منزلت اس امر سے بھی واضح اور عیاں ہوتی ہے کہ متعد دائمہ اطہار نے آپ کی مرقد مطہر کی زیارت کی تاکید کی جو یقیناً ایک اسلامی اور اصلاحی معاشرہ کے لئے بیٹیوں کی قدر و منزلت اعلی انسانی و اخلاقی اوصاف محقوق و فرائض اور دختران ملت کے کردار کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لئے اہم ہے۔ دور حاضر میں اگر ہم آزادی نسواں کے عالمی نعروں کو اگر ہم خاندان رسالت کی برگزیدہ اور محترم خواتین کے کردار کی روشنی میں دیکھیں تو موجودہ نعرے فریب اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں لہذا معاشروں کی تعمیر وترقی اور نئی نسل کی کردار سازی لئے خواتین عالم میں اگر کوئی آئیڈیل ہوسکتا ہے تو وہ فقط اور فقط اہل بیت پیغمبر اکرم کی محترم خواتین ہیں۔ کریمہ اہل بیت حضرت فاطمہ معصومہ کا مزار قم المقدسہ ایران میں آج بھی مرجع خلائق ہے