زائرین منیجمنٹ پالیسی2021 ہمارا موقف وتجاویز
٭ زیارات مذہبی عبادات میں سے ہیں کسی قسم کی مشکلات اور رکاوٹیں مناسب نہیں ۔حکمران، زیارات کو کمرشل نہ بنائیں بلکہ آئین کی پاسداری کرتے ہوئے مذہبی عبادات میں آسانی اورہر ممکن سہولت فراہم کی جائے۔
٭ حج/عمرہ پالیسی کا زیارات سے موازنہ درست نہیں۔ حج/عمرہ مالدار اور صاحب ِثروت افراد کرتے ہیں جبکہ غریب اور نادارلوگ زیاراتی اخراجات کم ہونے کے سبب زیارات ِ ایران، عراق وشام جاتے ہیں۔
٭ زائرین منیجمنٹ پالیسی سے زائرین پر اضافی مالی بوجھ پڑے گاجس کے زائرین متحمل نہیں ہو سکتے۔
٭ زیارات کیلئے تعدادمخصوص نہ کی جائے بلکہ جتنے زائرین جاناچاہیں اُنہیں موقع فراہم کیاجائے۔
٭ رجسٹریشن امور،فیس وصولی ،ہوٹلنگ، میڈیکل اور بہت سے دیگر امور نادارو غریب زائرین پر ایسا بوجھ اوررکاوٹ ہیں جس کے نہ تو وہ متحمل ہو سکتے ہیں اور نہ ہی اُن کی زیارات کی خواہش کبھی پوری ہو سکے گی۔
٭ بلوچستان میں زائرین کی بسوں کے لئے این او سی کی شرط ختم کرکے زائرین کودئیے گئے کانوائے میں شمولیت کے اجازت نامے کو کافی سمجھاجائے۔
٭ تفتان میں زائرین کیلئے ہسپتال تعمیرکیاجائے اور کوئٹہ ہسپتال تک پہنچانے کیلئے ایمبولینس سروس مہیاکی جائے۔
٭ کوئٹہ تفتان اورتفتان کوئٹہ کیلئے ہرہفتے مہینے میں چاربار کانوائے چلائیں جائیں، ہرکانوائے میں کم ازکم 100بسیں شامل کی جائیں اور خاطر خواہ سیکورٹی کابندوبست کیاجائے۔
٭ پاکستان میں کسی بھی مقام پرزائریازائرہ کی موت کی صورت میں حکومت میت کوگھرتک پہنچانے کاانتظام کرے اورمیزبان ممالک میں فوت ہونے کی صورت میں تدفین پراٹھنے والے اخراجات حکومت ِپاکستان خودبرداشت کرے۔
٭ فیری سروس حفاظتی نکتہ نظر سے مناسب نہیں ہے کیونکہ جہاںروڈ کی نسبت چھوٹے جہاز کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا آسان ہو گا وہیں زائرکے لئے کرایہ کے اخراجات برداشت کرنا بھی ممکن نہیں ہوگا۔
٭ اگر مختلف وجوہات کی بنا پر تفتان بارڈر کو بند کرنے کی ضرورت پیش آئے تو تجاراور طلاب کی آمد و رفت کی خصوصی اجازت فراہم کی جائے۔
٭ زائرین گروپ آرگنائزیشن کی رجسٹریشن سادہ اورآسان شرائط پرکی جائے۔
٭ شام کے ویزہ کیلئے بھی اپروول کی شرط ختم کرکے” شام ایمبیسی “ویزہ جاری کرے۔
٭ زائرین کمیٹی کیلئے شیعہ سینیٹر،شیعہ ایم این اے اورشیعہ فردیاعالم کاانتخاب صوبہ بلوچستان تک محدودنہ کیاجائے۔
منجانب:مرکزی دفتر شیعہ علماءکونسل پاکستان