• ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی وقت کی ضرورت ھے۔علامہ عارف واحدی
  • اسلامی تحریک پاکستان کا صوبائی ا نتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان
  • جامعہ جعفریہ جنڈ کے زیر اہتمام منعقدہ عظیم الشان نہج البلاغہ کانفرنـــــس
  • سانحہ پشاور مجرموں کی عدم گرفتاری حکومتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ترجمان قائد ملت جعفریہ ہاکستان
  • سانحہ بسری کوہستان !عشرہ گزر گیا مگر قاتل پکڑے گئے نہ مظلومین کو انصاف ملا،
  • راہِ حسین(ع) پر چلنے کیلئے شہداء ملت جعفریہ نے ہمیں بے خوف بنا دیا ہے۔علامہ شبیر حسن میثمی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان سندھ کے زیر اہتمام کل شہدائے سیہون کی برسی کا اجتماع ہوگا
  • شہدائے سیہون شریف کی برسی میں بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • ثاقب اکبر کی وفات پر خانوادے سے اظہار تعزیت کرتے ہیں علامہ عارف حسین واحدی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کی ثاقب اکبر کے انتقال پر تعزیت

تازه خبریں

سیدہ خدیجۃ الکبری ؑکی سیرت طاہرہ پرآدمیت کونازہے ۔علامہ ساجدعلی نقوی

سیدہ خدیجۃ الکبری ؑکی سیرت طاہرہ پرآدمیت کونازہے ۔علامہ ساجدعلی نقوی

سیدہ خدیجہ الکبری ؑکی سیرت طاہرہ پرآدمیت کونازہے ۔علامہ ساجدعلی نقوی
آپ ؑعزت واحترام، دولت وثروت اورعلم وعرفان میں بلندمنزلت کی مالک تھیں،قائدملت جعفریہ
ام المومنین حضرت خدیجہ الکبری ؑ کے یوم وفات پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ملیکة العرب حضرت خدیجہ الکبری ؑ نے تصدیق رسالت کرکے ایک دانشمند خاتون ہونے کا ثبوت دیا۔ ایک ممتاز تاجر،ثروت منداور مالدار شخصیت کے طورپر رسالت کی اقتصادی بنیادوں کو مضبوط کرنے کے اقدامات آپ کی زیرکی کی بہت بڑی دلیل ہیں۔ آپ ؑنے اپنے جذبہ صادق سے ہمیشہ اسلام کی بنیادیں استوارومضبوط کیں، پاکیزہ مال سے نبوت کو ایسا سہارا عطا کیا جس کے بعد اسلام کو اطراف و اکناف ِعالم میں پھیلنے کا موقع ملا۔ جب دین اسلام اپنے ابتدائی مراحل طے کررہا تھا‘ جب پیغمبر اکرم تن تنہا حق کی تبلیغ میں مصروف تھے‘ جب کفار و قریش اپنے مال و طاقت اور افرادی قوت سے نبی اکرم کے مقابل آگئے تھے توایسے میں جناب خدیجہ الکبری ؑ نے حضور اکرم سے اپنا دائمی رشتہ جوڑ کر غیر متزلزل سہارا فراہم کیا جس کے ممنون زندگی بھر خود پیغمبر گرامی رہے اورآپ کی رفاقت وغمگساری کوکبھی نہ بھول سکے ۔
علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ حضرت خدیجہ ؑکی پاکیزگی اور عظمت کا یہ عالم تھا کہ وہ پیغمبر اکرم کی پہلی شریکہ حیات بنیں اور جب تک زندہ رہیں، تنہا ام المومنین اور پیغمبر اکرم کی شریکہ حیات رہیں ۔ سیدہ خدیجہ ؑعزت واحترام، دولت وثروت اورعلم وعرفان میں بلندمنزلت کی مالک اوربین الاقوامی تجارت میں اہم شخصیت تھیں۔شرف زوجیت ِرسول اکرم سے پہلے بھی آپ ؑ کاکوئی مثل نہ تھا۔دورجاہلیت میں بھی آپ ؑمکارم اخلاق، صفات حمیدہ اوراعلیٰ انسانی اقدارکی مالک تھیں اوراُن ایام میں بھی آپ ؑ کوطاہرہ اورسیدہ قریش کہاجاتاتھا۔
آخر میں علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ موجودہ دور میں مسلمانوں کے تمام طبقات بالخصوص خواتین اس مقدس ہستی کے چھوڑے ہوئے نقوش اور اعلیٰ و پاکیزہ کردار کا گہرا مطالعہ کریں اورکماحقہ استفادہ کریں۔ مال دار اور سرمایہ دار اپنے دین اور ملت کی خدمت کا درس حضرت خدیجہ الکبری ؑ سے حاصل کریں۔ واضح رہے کہ پیغمبر اکرم نے حضرت خدیجہ ؑاور حضرت ابوطالب ؑایسی ہردوہستیوں کی رحلت کے سال کو عام الحزن قرار دیا۔