جعفریہ پریس – شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عاورف حسین واحدی نے ایک وفد کے ہمراہ جن میں علامہ اشفاق وحیدی ،سید سکندر عباس گیلانی ایڈووکیٹ ، مولانا قاسم جعفری شامل تھے نے سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ ، صوبائی وزا راجہ اشفاق سروروشجاع خانزادہ سمیت چیف سیکرٹری،آئی جی پنجاب سمیت دیگراعلیٰ افسران کمشنر،آرپی او ،ڈی سی او ،سی سی پی راولپنڈی سے ملاقات کی ۔علامہ عارف حسین واحدی نے عدالتی کمیشن کو وسعت دے کر تین ججوں پر مشتمل عدالتی کمیشن بنانے کامطالبہ کرتے ہوئے سانحہ عاشور کے آغاز کے علل واسباب پر مفصل روشنی ڈالتے ہوئے سانحہ راولپنڈی پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع ،املاک کے نقصان ،مساجد ،مدارس ،امام بارگاہوں کے جلاؤ گھیراو فائرنگ کی شدید مذمت کی ۔انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کے ظاہری اور پس پردہ محرکات کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے ۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ قابل افسوس امر یہ ہے کہ کرفیو کے باوجود شہر بھر میں شرپسندعناصر نے مسلح جارحیت جاری رکھی جس کے نتیجہ میں بہت ساری مساجد اور امام بارگاہیں ،قرآن پاک و دیگر مقدسات کو جلایا جاتا رہا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بغیر تحقیق کے گرفتاریوں کا سلسلہ باعث تشویش ہے انہوں نے سانحہ راولپنڈی حکمرانوں اور انتظامیہ کی جانب یکطرفہ موقف کاذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے عوام میں مایوسی پید اہوئی ہے اور لاپتہ افرادکی بازیابی ،گرفتار شدگان افراد کے حوالے سے معلومات اور زخمیوں کے علاج معالجہ کیلئے اقدام سمیت ہونیوالے املاک کے نقصان کا ازالہ کیا جائے۔ علامہ عارف حسین واحدی نے مزید کہا کہ کرفیو کی وجہ سے جلوس عزاء کو روکنا شہری آزادیوں کے قدغن کے مترادف ہے جسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے یقین دہانی کرائی کہ سانحہ کے محرکات و اسباب جاننے کیلئے عدالتی کمیشن قائم کردیا گیا ہے۔ اور انتظامیہ اور پولیس کی نا اہلی کا جائزہ لینے کیلئے فیکٹ فائینڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ جس سے تمام حقائق جلد ہی سامنے آجائیں گے۔ اور سانحہ کے ذمہ داران کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائیگی۔ انہوں نے اس با ت کی یقین دہانی کرائی کہ بے گناہ افراد کو ناجائز طور پر مقدمے میں نہیں الجھایا جائیگا، آپ کی مساجد اور امام بارگاہوں و املاک کے نقصانات کے ازالے کیلئے جائزہ لے کر نقصانات پور ا کیا جائے گا،اور نقصانات پہنچانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائیگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ زخمیوں اور گرفتار شدہ افراد کے حوالے سے آپ کو اعتماد میں لیا جائیگا۔ اور آپ کے مذہبی عبادات کی انجام دہی اور تحفظ کو یقینی بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔