• ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی وقت کی ضرورت ھے۔علامہ عارف واحدی
  • اسلامی تحریک پاکستان کا صوبائی ا نتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان
  • جامعہ جعفریہ جنڈ کے زیر اہتمام منعقدہ عظیم الشان نہج البلاغہ کانفرنـــــس
  • سانحہ پشاور مجرموں کی عدم گرفتاری حکومتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ترجمان قائد ملت جعفریہ ہاکستان
  • سانحہ بسری کوہستان !عشرہ گزر گیا مگر قاتل پکڑے گئے نہ مظلومین کو انصاف ملا،
  • راہِ حسین(ع) پر چلنے کیلئے شہداء ملت جعفریہ نے ہمیں بے خوف بنا دیا ہے۔علامہ شبیر حسن میثمی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان سندھ کے زیر اہتمام کل شہدائے سیہون کی برسی کا اجتماع ہوگا
  • شہدائے سیہون شریف کی برسی میں بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • ثاقب اکبر کی وفات پر خانوادے سے اظہار تعزیت کرتے ہیں علامہ عارف حسین واحدی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کی ثاقب اکبر کے انتقال پر تعزیت

تازه خبریں

شیعہ علماء کونسل کے صوبائی صدر علامہ محمد رمضان توقیر نے شعور این جی و اور ڈیرہ پریس کلب کے زیراہتمام منعقدہ امن کانفرنس میں خطاب کیا

جعفریہ پریس  شیعہ علماء کونسل کے صوبائی صدر علامہ محمد رمضان توقیر نے شعور این جی و  اور ڈیرہ پریس کلب کے زیراہتمام منعقدہ امن کانفرنس میں  پریس کلب ڈیرہ اسماعیل خان سے امن کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ پاکستان میں جتنی بھی دہشت گردی ہو رہی ہے یہ جہالت، غربت اور بیروزگاری کا نتیجہ ہے۔ حکومت نے آج تک اس بیماری کو ختم کرنے کی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی۔ حکمران اور علماء کرام اس جہالت اور غربت کو ختم کرنے میں بہت بڑاکردار ادا کر سکتے ہیں لیکن آج تک ان مسائل کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی۔

انہوں نے کہا ہمارے ملک میں صحت بک رہی ہے، علم بک رہا ہے۔ انصاف و عدالت کا نام و نشان تک نہیں۔ حکمرانوں نے جزا و سزا کے عمل کو کالعدم کرار دے دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج دہشت گرد وں کو سزا کا کوئی خطرہ نہیں اور وہ دندناتے پھر رہے ہیں ۔یہاں تک کہ ملک و قوم کے محافظ آلہ ادارے بھی ان دہشت گردوں کے شر سے محفوظ نہیں۔
علامہ رمضان توقیر نے کہا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک میں ایسے علمی ادارے بنائے جائیں جہاں غریبوں کو بھی دسترس حاصل ہواور جہالت کا خاتمہ ہو۔ اور ملک میں کارخانے اور فیکٹریاں لگا کر غریبوں کو روزگار مہیا کیا جائے تاکہ دہشت گردی کی اس لعنت سے چھٹکارا حاصل ہو سکے۔