یوم رواداری پر بھی غزہ میں فلسطینیوں پر ظلم و جبر کی تاریک رات ہے ، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد نقوی
رواداری انسانی تقاضا اور فطرت کی پکار ہے، 7دہائیاں گزرنے کے باوجود آج بھی دنیا میں روا داری کا وجودنہیں، قائد ملت جعفریہ
اقوام متحدہ آج تک اپنا ہا ئو س ان آرڈر نہ کرسکا،، ایام کے اختصاص کیساتھ بین الاقوامی ادارے کا کردار انتہائی لازم ہے ، پیغام
راولپنڈی /اسلام آباد 15 نومبر 2023ء (جعفریہ پریس پاکستان ) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد علی نقوی کہتے ہیں کہ یوم رواداری پر بھی غزہ میں فلسطینیوں پر ظلم و جبر کی تاریک رات ہے۔ رواداری انسانی تقاضا اور فطرت کی پکار ہے، 7دہائیاں گزرنے کے باوجود آج بھی دنیا میں روا داری کا وجودنہیں۔اقوام متحدہ آج تک اپنا ہا ئو س ان آرڈر نہ کرسکا،، ایام کے اختصاص کیساتھ بین الاقوامی ادارے کا کردار انتہائی لازم ہے ۔ فلسطین و کشمیر کیساتھ دنیا کے کئی خطے عدم برداشت اور مظالم کی تصاویر ہیں ، معاشروں میں رواداری قائم رہتی اور صیہونی ریاست جیسے ظالموں کے آگے سرتسلیم خم کرنے کی بجائے نکیل ڈالی جاتی تو تو آج دنیامیں کم از کم کسی حد تک سکون و اطمینان ضرورہوتا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بین الاقوامی یوم رواداری پر اپنے پیغام میں کیا۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقو ی نے کہاکہ رواداری انسانی تقاضا اور فطرت کی پکار ہے ، تمام مذاہب نے رواداری پر زور دیا البتہ اسلام میں اس کی بڑی اہمیت ہے جبکہ قرآن و سنت کی طرف سے بڑی تاکید ہے۔ سماج میں روداری ہی وہ بنیادی عنصر ہے جس کے سبب معاشرے اعتدال پر قائم رہتے ہیں اور زندگی پرسکون ہوتی ہے۔ 7دہائیاں قبل اقوام متحدہ کے قیام کا بنیادی مقصد بھی انسانی حقوق کی فراوانی، بین الاقوامی جارحیت و اجارہ داری کا خاتمہ اور تہذیبوں کے ٹکرائو کو کم سے کم کرکے رواداری کو فروغ دینا تھا مگر افسوس آج گرائونڈ پر یہ فضا کہیں نظر نہیں آتی بلکہ اس کے برعکس صیہونی ظالم و جابر و قابض آج خود غزہ کی حالیہ صورتحال کو تہذیبوں کے تصادم سے تشبیہ دے رہے ہیں جبکہ خود عالم انسانیت کے ساتھ امن پسند یہودی بھی اس ظلم و جبر پر چیخ اٹھے ہیں۔ انہوں نے اقوام عالم کو متوجہ کرتے ہوئے کہاکہ کیا ایسے دہرے معیار کیساتھ اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوںکے ہوتے ہوئے صرف رواداری کا یوم منانے سے مسائل حل نہیں ہونگے رواداری قائم نہیں ہوگی اگر آج بھی دنیا کو پائیدار امن کیلئے سنجیدہ کوشش کرنی ہے تو پھر اقوام متحدہ پہلے اپنا ہائوس ان آرڈر کرے، یہ بین الاقوامی سطح کا سب سے بڑا فورم ہے جسے کسی خاص خطے یا ملک کا آلہ کار نہیں بننا چاہیے بلکہ انسانی حقوق ، مساوات اور رواداری کیلئے رہنمائی کا کردار ادا کرنا چاہیئے جس میں آج تک یہ بدقسمتی سے کامیاب نہیں ہوسکا۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے یوم رواداری پر ملکی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں آزادی کے بعد سے آج تک بیانیے آتے رہے مگر عملاً اس کے برعکس طرز حکمرانی ایسا رہا کہ شائد لاقانونیت، غیر جمہوری و غیر اسلامی افکا ر بھی پناہ مانگیں۔معاشرے میں بنیادی اصولوں پر قائم رہتے ہوئے رواداری کو اپنانا ضروری ہے امربالمعروف و نہی عن المنکرمیں بھی اولین تقاضا رواداری ہے ، معاشرے میں گھٹن کے ماحول کے خاتمے کیلئے بھی بنیادی اصول رواداری و باہمی احترام ہے جس پر چل کر معاشرے میں اعتدال کیساتھ ساتھ ترقی و استحکام بھی پروان چڑھتا ہے۔ زاہد علی آخونزادہ