جعفریہ پریس پاکستان : شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ کراچی ڈویژن کی جانب سے بھوجانی ہال کراچی میں علماء و ذاکرین کے منعقدہ مشاورتی اجلاس کے آخر میں شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ کے صدر علامہ اسد اقبال زیدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مکتب تشیع میں کسی بھی مسلک کے مقدسات کی توہین حرام ہے ہمارے مراجع کا واضح فتوی موجود ہے
موجودہ ترمیمی ایکٹ دراصل فرقہ پرست تکفیری گروہ کی ملک میں انارکی پھیلانے کی کوشش ہے جس کو ہم تمام مسالک کے ساتھ مل کر ناکام بنائیں گے ان کا کہنا تھا کہ لفظ توہین کی تعریف مبہم ہے اس ملک میں توہین کا لفظ استعمال کرکے ماضی میں بھی غیر قانونی کام ہوتے رہے ہیں جو میڈیا کے ریکارڈ پر موجود ہیں یہ ترمیمی ایکٹ ملک میں موجود اتحاد و وحدت کی فضا کو خراب کرنے کی مذموم کوشش ہے جس کو ہم مسترد کرتے ہیں ہم اپنا پیغام پہنچارہے ہیں کہ اس ترمیمی ایکٹ کو واپس کیا جائے اور ہم امید کرتے ہیں کہ یہ واپس اسی جگہ بھیج دیا جائے گا جہاں سے آیا ہے ہم اس ملک میں اتحاد و حدت کے بانی ہیں ہم اس ملک میں امن و امان کی صورت کو خراب کرنے کی تمام سازشوں کو ناکام بنائیں گے اس موقع پر مرکزی نائب صدر حسنین مہدی،کراچی ڈویژن کے علامہ کامران عابدی،مولانا رضی حیدر ،مولانا عابد عرفانی ،مولانا جعفر سبحانی،مولانا عباس مہدی ترابی سمیت مدارس کے مسئولین آئمہ جمعہ و جماعت سمیت بڑی تعداد میں دیگر شخصیات بھی شریک تھیں