متنازعہ فوجداری بل بارے جلد قومی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، علامہ شبیر میثمی
علما و ذاکرین عظام، قانون دانوں، ہیومن رائٹس ایکٹویسٹ اور ملی تنظیموں و ماتمی دستوں کے نمائندوں سے مشاورت کا عمل تیز کر دیا ہے، مرکزی سیکرٹری جنرل
متنازعہ قانون کی نفاذ سے ملک کی معتدل اور پرامن مذہبی فضا کو خراب کر کے عوام کو آپس میں لڑانے کی مذموم کوشش کی جا رہی جو قابل مذمت ہے
راولپنڈی/اسلام آباد 10اگست 2023ء ( جعفریہ پریس پاکستان )شیعہ علما کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے متنازعہ فوجداری بل 2023 کی سینٹ سے منظوری کے بعد علما و ذاکرین عظام، قانون دانوں، ہیومن رائٹس ایکٹویسٹ اور ملی تنظیموں و ماتمی دستوں کے نمائندوں سے مشاورت کا عمل تیز کر دیا ہے اور ان کے بقول عنقریب مشترکہ قومی لائحہ عمل طے کرنے کے لیے اقدامات کا اعلان کیا جائے گا۔اپنے ایک بیان میں شیعہ علما کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے واضح کیا کہ عجلت میں تمام مکاتب فکر کی رائے لیے بغیر اس بل کی منظوری گھنائونا اور غیر جمہوری طرز عمل اور عوام کے بنیادی، مذہبی اور شہری حقوق سلب کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا اس متنازعہ قانون کے نفاذ سے ملک کی معتدل اور پرامن مذہبی فضا کو خراب کر کے عوام کو آپس میں لڑانے کی مذموم کوشش کی جا رہی جو قابل مذمت ہے۔ انہوں کہا کہ اس اہم قومی مسئلے پر علما و ذاکرین کرام، قانون دانوں، ہیومن رائٹس ایکٹویسٹ، عمائدین ملت، ملی تنظیموں اور ماتمی دستوں کے نمائندوں سے مشاورت تیزی سے جاری ہے اور عنقریب اس ضمن میں اقدام کا اعلان کیا جائے گا۔a