متنازعہ فوجداری بل مسترد،بل واپس نہ لینے کی صورت اسلام آباد آنے کی کال،قائدملت جعفریہ
یہ بل اُنہی لوگوںکی کارستانی ہے جنہوں نے ہمیشہ ملک میں تکفیر اور انتہاپسندی کو فروغ دیا،ساجدنقوی
تشیع پاکستان کے بانی اور وارث ہےںدیوار سے لگانے کی کوشش کرنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔مقررین
راولپنڈی/ اسلام آباد 16اگست 2023 ء( جعفریہ پریس پاکستان) شیعہ علماوذاکرین نے سینٹ سے منظور شدہ متنازعہ فوجداری بل 2023 کو یکسر مسترد کرتے ہوئے بل کے نفاذ کے خلاف عملی احتجاج کا اعلان کیا ہے اور انہوں نے بل نہ روکنے کی صورت میں یکم ربیع الاول کو اسلام آباد پہنچنے کی کال دے دی ہے۔ اس امر کا اعلان بزرگ علماءقائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی، آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی ، مفسر قران حضرت شیخ محسن علی نجفی کی زیر سرپرستی منعقدہ عظیم الشان ملک گیر علماءو ذاکرین کانفرنس میں کیا گیا۔ جس میں ملک بھر سے آئے ہوئے جید علمائے کرام اور ذاکرین عظام نے شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ متنازعہ فوجداری بل 2023 عوام کے مذہبی، شہری حقوق سلب کرنے اور اتحاد و وحدت کی فضا سبوتاژ کرنے کے مترادف ہے اوریہ بل اُنہی لوگوںکی کارستانی ہے جنہوں نے ہمیشہ ملک میں تکفیر اور انتہاپسندی کو فروغ دیا اور اب اس بل کے ذریعے تکفیری انتہاپسندوں کے ہاتھ تیز دھار خنجر اور دھماکہ خیز مواد سونپ کر ملک و قوم کو ان کے رحم کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں واضح طور پر کہا کہ یہ بل فتنے کو ہوا دے گا اور عوام کو لڑانے اور بدامنی، انتشار اور تفریق و تقسیم کا موجب بنے گا۔ لہذا انہوں نے واضح کیا کہ وطن عزیز پاکستان کی عوام کو مذہبی عصبیت کی بھینٹ چڑھنے کی اجازت ہرگز نہیں دی جا سکتی اسی لیے انہوں نے علماءو ذاکرین سے اس کانفرنس کا پیغام ملک کے کونے کونے تک پھیلا کر اس بل کے پشت پر موجود متعصب چہروں کو بے نقاب کرنے اور عوام کو اس بل کی حساسیت کے حوالے سے مثبت شعور دینے کی بھی ہدایت کی- انہوں نے کہا کہ بل کے نفاذ کو روکنے کے لیے ہر قسم کی چارہ جوئی کی جائے گی اور بل کو روکنے کا اقدام نہ ہونے کی صورت میں انہوں نے آمدہ یکم ربیع الاول کو عوام کو اسلام آباد پہنچنے کی کال دی۔ اس موقع پر آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی نے کہا کہ بلوں کے ذریعے مسلط کردہ عقائد کسی طور قبول نہیں اہل اسلام بے شعور نہیں باشعور ہیں۔ اور جید فقہاءکے پیروکار قیام پاکستان سے بھی قبل صدیوں سے ایک دوسرے کے مقدسات کا احترام ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اکٹھے زندگی گزار رہے ہیں اور گزارتے رہیں گے۔ ان کے بقول اپنے ملک و مذہب کے خلاف عوام کو دست و گریباں کرنے کی اس سازش کو مل کر ناکام بنائیں گے۔ مفسر قرآن شیخ محسن علی نجفی نے مذکورہ فوجداری ترمیمی بل2023 کو قرآن و سنت کے منافی قرار دیتے عوام کو اس بل کے خلاف ہر فورم پر صدائے احتجاج بلند کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی پاکستان کو فرقہ واریت کی آگ میں جھونکنے کی کوشش کی گئی لیکن ہمارا ماضی نفرت کی اس آگ کو بجھا کر اتحاد بین المسلمین کی بنیاد رکھنے کا گواہ ہے۔ انہوں نے عوام کو اس بل کو مسترد کرنے کے ساتھ ساتھ ملک میں امن و بھائی چارے کی فضاءکو بھی برقرار رکھنے پر عمل پیرا ہونے کی ہدایت کی۔ دریں اثناءکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید محمد تقی نقوی،علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، علامہ افتخار حسین نقوی، علامہ محمد حسین اکبر، علامہ شیخ شفاءنجفی،علامہ محمد افضل حیدری، علامہ عارف حسین واحدی،علامہ محمد رمضان توقیر، علامہ شیخ انور علی نجفی، علامہ امین شہیدی اور علامہ انتصار حیدر جعفری ،ذاکرناصرعلی الحسینی تلہاڑا، ذاکر وسیم عباس بلوچ،ذاکر شوکت رضا شوکت، ذاکر قاضی وسیم عباس ،ذاکرنجم الحسن نوتک، سجادحسین شماری سیداںسمیت دیگر علماءو ذاکرین نے واضح کیا کہ تشیع پاکستان کے بانی اور وارث ہیں جن کو دیوار سے لگانے کی کوششیں کرنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ عوام کو باہمی تصادم میں مبتلا کرنے کی مکرو فریب کی کوششوں میں مصروف خود اسی آگ کی بھینٹ چڑھ سکتے ہیں۔ تمام علماءو ذاکرین نے متنازعہ بل کی منظوری کے خلاف بزرگ علماءکی قیادت میں باہم متحد ہو کر بل کے خاتمے تک جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کیا۔