تازه خبریں

 مدارس کے نصاب تعلیم کو باقاعدہ نظام تعلیم کا حصہ بناکر مستقل حیثیت دی جائے ،  قائد ملت جعفریہ پاکستان  

مدارس کے نصاب تعلیم کو باقاعدہ نظام تعلیم کا حصہ بناکر مستقل حیثیت دی جائے ،  قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد نقوی
دینی درسگاہوں کو خود مختاری کےساتھ دیگر تعلیمی مراکز کی طرح مراعات دی جائیں، الگ یونیورسٹی قائم کی جائے یا پھر موجودہ یونیورسٹیوں سے الحاق کیا جائے ، قائد ملت جعفریہ پاکستان

 اسلام آباد 12 جنوری 2018 ء( دفتر قائد ) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاہے کہ مدارس کے نصاب تعلیم کو باقاعدہ نظام تعلیم کا حصہ بناکر مستقل حیثیت دی جائے، دینی درس گاہوں کو خود مختاری کےساتھ ساتھ دیگر تعلیمی مراکز کی طرح مراعات دی جائیں، دینی تعلیم کی ترویج کےلئے الگ یونیورسٹی قائم کی جائے یا پھر موجودہ یونیورسٹیوں میں شامل کرکے الشہادة العالیہ اور العالمیہ کے امتحانات، اسناد اور دیگر امور کو یونیورسٹی سے ملحق کیا جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوںنے چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز کی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کیا۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ ہم پہلے ہی یہ تجویز پیش کرچکے ہیں کہ دینی تعلیم کو سرکاری حیثیت دی جائے اور دینی مدارس کو طب کے مختلف شعبہ جات کی طرز پر تسلیم کیا جائے کیونکہ دینی درسگاہوں نے ملک میں تعلیمی کمی کو پورا کرکے شرح خواندگی میں اضافہ کیا ہے اور آبادی کے ایک بڑے حصے کو تعلیم و شعور کے زیور سے آراستہ کرکے ملک کی خدمت میں اہم کردار ادا کیاہے۔ انہوں نے کہاکہ جدید تقاضو ں کے پیش نظر مدارس میں نظام تعلیم کو ا پ گریڈ کیا جائے، دینی درس گاہوں کو خود مختاری کے ساتھ ساتھ دیگر تعلیمی مراکز کی طرح مراعات دی جائیں اورباقاعدہ نظام تعلیم تسلیم کرتے ہوئے الگ یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے یا پھر موجودہ یونیورسٹیز میں شمولیت کےساتھ الشہادة العالیہ اور العالمیہ کے امتحانات، اسناد اور دیگر امور کو یونیوسٹیز سے ملحق کیا جائے اوراِ ن کے امتحانات یونیورسٹیز کے زیر انتظام کرائے جائیں نیز ہر وفاق ا لمدارس کا امتحانی بورڈ الگ قائم کیا جائے اور ثا نویہ عامہ اور ثانویہ خاصہ کے امتحانات بورڈ لیول پر کرائے جائیں۔