تازه خبریں

مقبوضہ جموں وکشمیر : املاک کی ضبطی ، غیر قانونی گرفتاریوں کا سلسلہ تیز

مقبوضہ جموں وکشمیر : املاک کی ضبطی ، غیر قانونی گرفتاریوں کا سلسلہ تیز

مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض انتظامیہ نے جاری تحریک آزادی کی حمایت کی پاداش میں کالے قوانین کے تحت کشمیریوں کی املاک کی ضبطی کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ، سری نگر، شوپیاں اور بارہمولہ اضلاع میں مزید چار افراد کی جائیدادیں ضبط کر لی گئی ہیں۔ بھارتی پولیس نے ضلع شوپیاں میں محمد شفیع ڈار اور عبدالمجید کے دو رہائشی مکان ضبط جبکہ ضلع بارہمولہ میں محمد سبحان خان کا مکان اور 16 مرلہ اراضی ضبط کر لی گئی۔ بھارتی پولیس نے سرینگر کے علاقے چھانہ پورہ میں مدثر احمد وانی نامی شہری کو گرفتار کرنے کے علاوہ ان کی دو گاڑیاں ضبط کر لیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ علاقے میں جائیدادوں کی ضبطی کی مذمت کرتے ہوئے اسے نوآبادیاتی اقدام قرار دیا ہے۔
بھارتی فورسز نے ضلع کولگام میں تلاشی آپریشن کے دوران منظور احمد اور الطاف احمد نامی نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ ضلع ڈوڈہ میں ایک شخص محمد عرفان کوکالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا۔
دوسری جانب بھارتی انتظامیہ نے سینئرحریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کو ایک بار پھر سری نگر میں گھر میں نظر بند کرکے انہیں نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے جامع مسجد جانے سے روک دیا ۔ انجمن اوقاف سرینگر جامع مسجد نے میر واعظ کی پھر سے نظر بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دینی معاملات میں صریح مداخلت قرار دیا ہے۔