کابل :حسینیہ امام بارگاہ پر خود کش حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں،علامہ ساجد نقوی
افغان شہری مدت سے بد امنی کا شکار ہیں شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے ،قائدملت جعفریہ پاکستان
افغانستان میں دہشتگردوں کے مکمل خاتمہ تک خطہ میں حقیقی معنوں میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتااسلام آباد /راولپنڈی 26اگست2017ء قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے افغانستان کے دارلخلافہ کابل کے سیکٹر خیر خانہ میں حسینیہ امام بارگاہ میں خود کش حملہ جس میں 30افراد شہید اور 80سے زائد نمازی زخمی ہوئے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ افغان شہری مدت سے بد امنی کا شکار ہیں ،افغانستان میں بے لگام جنگجوو ¿ں کی جانب سے شمالی افغانستان سرِ پل صوبے کے صیاد ضلع مرزا والنگ کے علاقے میں انسان سوز واقع رونما ہو نے کے بعدحسینیہ امام بارگاہ میںخود کش حملے کر نے اور سول آبادی پر وحشیانہ لشکر کشی اور وحشیانہ اور غیر انسانی طریقہ قتل سمیت معصوم نہتے شہریوں کے گھروں کو آگ لگانا اسلامی اصولوں کے منافی اور بزدلی کی علامت ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ پڑوسی ملک میں بد امنی کا جو سلسلہ شروع ہو اہے کی روک تھام کیلئے افغان حکومت ٹھوس اقدامات کریں اور خطہ کے ممالک بھر پور تعاون کریں اور شہریوں کی زندگیوں کو بچانے کیلئے ہنگامی طور پر اقدامات کرتے ہوئے علاقہ میں امن وامان کو یقینی بنائیں،آخر میں علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں دہشتگردوں کے مکمل خاتمہ تک خطہ میں حقیقی معنوں میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔
افغان شہری مدت سے بد امنی کا شکار ہیں شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے ،قائدملت جعفریہ پاکستان
افغانستان میں دہشتگردوں کے مکمل خاتمہ تک خطہ میں حقیقی معنوں میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتااسلام آباد /راولپنڈی 26اگست2017ء قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے افغانستان کے دارلخلافہ کابل کے سیکٹر خیر خانہ میں حسینیہ امام بارگاہ میں خود کش حملہ جس میں 30افراد شہید اور 80سے زائد نمازی زخمی ہوئے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ افغان شہری مدت سے بد امنی کا شکار ہیں ،افغانستان میں بے لگام جنگجوو ¿ں کی جانب سے شمالی افغانستان سرِ پل صوبے کے صیاد ضلع مرزا والنگ کے علاقے میں انسان سوز واقع رونما ہو نے کے بعدحسینیہ امام بارگاہ میںخود کش حملے کر نے اور سول آبادی پر وحشیانہ لشکر کشی اور وحشیانہ اور غیر انسانی طریقہ قتل سمیت معصوم نہتے شہریوں کے گھروں کو آگ لگانا اسلامی اصولوں کے منافی اور بزدلی کی علامت ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ پڑوسی ملک میں بد امنی کا جو سلسلہ شروع ہو اہے کی روک تھام کیلئے افغان حکومت ٹھوس اقدامات کریں اور خطہ کے ممالک بھر پور تعاون کریں اور شہریوں کی زندگیوں کو بچانے کیلئے ہنگامی طور پر اقدامات کرتے ہوئے علاقہ میں امن وامان کو یقینی بنائیں،آخر میں علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں دہشتگردوں کے مکمل خاتمہ تک خطہ میں حقیقی معنوں میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔