• ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی وقت کی ضرورت ھے۔علامہ عارف واحدی
  • اسلامی تحریک پاکستان کا صوبائی ا نتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان
  • جامعہ جعفریہ جنڈ کے زیر اہتمام منعقدہ عظیم الشان نہج البلاغہ کانفرنـــــس
  • سانحہ پشاور مجرموں کی عدم گرفتاری حکومتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ترجمان قائد ملت جعفریہ ہاکستان
  • سانحہ بسری کوہستان !عشرہ گزر گیا مگر قاتل پکڑے گئے نہ مظلومین کو انصاف ملا،
  • راہِ حسین(ع) پر چلنے کیلئے شہداء ملت جعفریہ نے ہمیں بے خوف بنا دیا ہے۔علامہ شبیر حسن میثمی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان سندھ کے زیر اہتمام کل شہدائے سیہون کی برسی کا اجتماع ہوگا
  • شہدائے سیہون شریف کی برسی میں بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • ثاقب اکبر کی وفات پر خانوادے سے اظہار تعزیت کرتے ہیں علامہ عارف حسین واحدی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کی ثاقب اکبر کے انتقال پر تعزیت

تازه خبریں

کالعدم قرار دی گئی تنظیم کا عہدیدار آئینی و قانونی کسی بھی لحاظ سے عوامی نمائندگی کے لئے اہل نہیں ہو سکتا،علامہ سید نیاز حسین نقوی

جعفریہ پریس – وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید نیاز حسین نقوی نے سبی، اسلام آباد اور کراچی میں مسلسل دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے طالبان سے مذاکرات کے آگے سوالیہ نشان قرار دیا ہے۔ جامعۃ المنتظر ماڈل ٹاؤن لاہور میں نماز جمعہ کے خطبہ میں حالات حاضرہ پر اظہار خیال کرتے ہوئے علامہ سید نیاز حسین نقوی نے مذاکرات کے ضمن میں دہشت گردوں کی رہائی پر پاک فوج کے تحفظات کو بجا قرار دیا اور کہا کہ ایسے لوگ رہا ہو کر پھر بے گناہوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے میڈیا پر پاک، ایران تعلقات کے بارے غیر ذمہ دارانہ تبصروں پر اظہار تشویش کرتے ہوئے اسے مخصوص قوتوں کے اشارے پر ایک دیرینہ دوست ہمسایہ کے ساتھ تعلقات خراب کرنے کی سازش قرار دیا۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر نے حکومت کی توجہ بعض سیاستدانوں کی تشویش کی جانب مبذول کرائی جس میں حالیہ سعودی امداد کو فرقہ واریت کے لئے استعمال کرنے کے خدشات ظاہر کیے ہیں۔ انہوں نے جھنگ سے منتخب ایم این اے کی نا اہلی کو، کالعدم سپاہ صحابہ کی اسمبلی میں نمائندگی کی سازش کا حصہ قرار دیا جس کے تحت مخصوص قوتیں ایک بار پھر ملک میں فرقہ واریت کو فروغ دینا چاہتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شواہد و ثبوت کی بناء پر کالعدم قرار دی گئی تنظیم کا عہدیدار آئینی و قانونی کسی بھی لحاظ سے عوامی نمائندگی کے لئے اہل نہیں ہو سکتا۔