• گلگت و بلتستان کی عوام اس وقت شدیدمعاشی مشکلات سے دوچارہے
  • حکومـــت بجــٹ میں عوامی مسائــل پر توجہ دے علامہ شبیر حسن میثمی
  • جی 20 کانفرنس منعقد کرنے سے کشمیر کےمظلوم عوام کی آواز کو دبایانہیں جا سکتا
  • پاراچنار میں اساتذہ کی شہادت افسوسناک ہے ادارے حقائق منظر عام پر لائیں شیعہ علماء کونسل پاکستان
  • رکن اسمبلی اسلامی تحریک پاکستان ایوب وزیری کی چین میں منعقدہ سیمینار میں شرکت
  • مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان کا ملتان و ڈیرہ غازی خان کا دورہ
  • گلگت بلتستان کے طلباء کے لیے عید ملن پارٹی کا اہتمام
  • فیصل آباد علامہ شبیر حسن میثمی کا فیصل آباد کا دورہ
  • شہدائے جے ایس او کی قربانی اور ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا مرکزی صدر جے ایس او پاکستان
  • علامہ شبیر حسن میثمی سے عیسائی پیشوا کی ملاقات

تازه خبریں

کامیاب مذاکرات کے بعد وطن واپسی پر ایرانی مذاکراتی ٹیم کا والہانہ استقبال

جعفریہ پریس- اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور مذاکراتی ٹیم کے کامیاب مذاکرات  کے بعد  سوئیزر لینڈ کے شہر لوزان سے وطن واپسی پر تہران کے عوام نے ایرانی مذاکراتی ٹیم کا والہانہ استقبال کیا ہے۔
ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق سوئیزرلینڈ کے شہر لوزان میں اسلامی جمہوریہ ایران اور گروپ 1+5 کے وزراء خارجہ کے درمیان ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے بارے میں مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں ان مذاکرات کے نتیجے میں سکیورٹی کونسل کی ایک نئی قرارداد کے ذریعہ ایران کے خلاف سکیورٹی کونسل کی تمام قراردادوں کو منسوخ کردیا جائے گا ۔
مذاکرات کی کامیابی پر یورپی خارجہ پالیسی کی سربراہ موگرینی کا کہنا ہے کہ جوہری معاہدے کے اہم نکات پراتفاق ہوا ہے اور ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام اور پابندی ہٹانے پر بنیادی سمجھوتہ طے پا گیا ہے ، معاہدے کے مطابق ایران کو یورینیم افزودگی کی شرح کم کرنا ہوگی – یورپی خارجہ پالیسی کی سربراہ کا مزید کہنا ہے کہ ایران کےساتھ جوہری معاہدے پراقوام متحدہ میں ووٹنگ ہوگی۔
اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ ایران کےجوہری تنازع کا حل تلاش کرلیا گیا  ہے جس کے معاہدے کی دستاویزات 30جون تک تیار کی جائیں گی۔ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کے مسئلے کے حل کیلئے فریم ورک طے پا چکا ہے جس پر گروپ 1+5 کے وزراء خارجہ نے بھی رضا مندی ظاہر کردی ہے۔ ایرانی ذرائع کے مطابق جرمنی کے وزیر خارجہ نے بھی فریقین کے درمیان رضا مندی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عالمی قوتوں اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے پر مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں معاہدے کا مسودہ تیار کیا جا رہا ہے۔ مذاکرات کی روشنی میں ایران جوہری تحقیق کو جاری رکھےگا لیکن ایٹم بم بنانے والے راستے سے دور رہے گا اور ایران کے ایٹمی پروگرام  پرنگرانی سخت کردی جا ئے گی – ایران پہہلے ہی کہہ چکا ہے کہ اسے ایٹم بم بنانے کی ضرورت نہیں اور نہ ہی ایران ایٹم بم بنانا چاہتا ہے ایران اپنی جوہری تحقیق کو پرامن مقاصد کے لئے جاری رکھےگا-  ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر مذاکرات بہت کامیاب رہے ہیں۔ مذاکرات کی کامیابی پر اسرائيل اور سعودی عرب کو بہت زيادہ مایوسی ہوئی ہے کیونکہ اسرائیل اور سعودی عرب دونوں نہیں چاہتے تھے کہ ایران اور گروپ 1+5 کسی اتفاق تک پہنچ سکیں۔
ایرانی مذاکراتی ٹیم کی  پیہم 9 روز کی کوششوں سے مذاکرات  کے بعد وطن واپسی پر تہران کے عوام نے ایرانی مذاکراتی ٹیم کا والہانہ استقبال کیا ہے۔