کشمیر میں بھارتی ریاستی جبروتشدد ناقابل قبول، شدید ملکی و عوامی رد عمل کی ضرورت ہے،قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد نقوی
محرم الحرام میں یزیدیت اور بھارتی جبرو تشدد کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور کی جائیں، بھارتی خفیہ ایجنسی کے
دہشتگرد تنظیموں سے روابط بھی آشکار ہو چکے ہیں ، قائد ملت جعفریہ پاکستان کی وفودسے گفتگو
راولپنڈی / اسلام آباد25ستمبر2017 ء ( ) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دیا جائے، عوام کی امنگوں کے مطابق فیصلہ کیا جائے،بھارتی مظالم کیخلاف شدید رد عمل کی ضرورت، یزیدیت کیساتھ بھارتی مظالم کے خلاف بھی محرم الحرام میں شعور اجاگر کیا جائے اور قراردادیں منظور کی جائیں، جنوبی ایشیاکا پائیدار امن بھی مسئلہ کشمیر سے جڑا ہے ، انتہائی تعجب کہ پوری دنیاکشمیر بارے بھارتی اقدامات کی مذمت کررہی ہے مگر وہ مسلسل کشمیر اور ایل او سی پر بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنارہاہے ، بھارتی خفیہ ایجنسی کے ان دہشت گرد تنظیموں سے روابط جنہوں نے پاکستان میں آگ و خون کی ہولی کھیلی اب ڈھکے چھپے نہیں رہے، خود بھارتی میڈیا نے اس کا بھانڈا پھوڑ دیاہے،پاکستان کو موثر سفارتکاری کے ذریعے سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدارملک کے چہرے سے نقاب اتارتے رہنا چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا تھا کہ 1947ء سے اب تک مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سفاکیت جاری ہے لیکن افسوس کشمیری عوام کی مظلومیت عالمی اداروں کو نظر نہیں آتی، انسانی حقوق ، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی تنظیمیں کیوں خاموش ہیں؟ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ میں سینکڑوں کشمیری شہید کردیئے گئے، پیلٹ گنزکے استعمال سے جوانوں کے ساتھ بزرگ شہریوں ، خواتین اور بچوں تک نشانہ بنایاگیا اور بینائی سے محروم کردیاگیا لیکن کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی، گزشتہ روز نہتے کشمیریوں کو شہید کردیاگیا جوکہ سفاکیت کی انتہا ہے، حکومت مسئلہ کشمیر کو مزید موثر انداز میں اٹھائے، کشمیریوں کی اخلاقی ، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھی جائے ۔ان کا کہنا تھا کہ 70 سال سے ہندوستان مظلوم کشمیری عوام کو ریاستی جبر و تشدد اور ظلم کے پہاڑ تو ڑ کر زیر کرنے کی ناکام کوششیں کررہاہے لیکن کشمیریوں کا جذبہ آزادی کم ہونے کی بجائے مزید مضبوط اور بھرپور طریقے سے ابھر کر سامنے آیاہے اور بھرپور عوامی جدوجہد کا روپ دھار چکاہے ،مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جائے اور تمام فریقوں کو ان کی خواہشات کا احترام کرنا چاہیے،حکومت پاکستان کو بھی اس سلسلے میں بھرپور اور موثر انداز میں سیاسی، سفارتی اور اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے علماء و ذاکرین سے کہاکہ محرم الحرام میں جہاں یزید یت کے ظلم و ستم کے خلاف عوام کا شعور اجاگر کیا جاتاہے وہیں بھارتی ریاستی ظلم و تشدد کو بھی اُجاگر کیا جائے اور مذمتی قراردادیں منظور کی جائیں کیونکہ مسئلہ کشمیر حکومتی سطح کے علاوہ عوامی سطح پر بھی بھرپور اور شدید رد عمل کی ضرورت ہے۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے مزید کہاکہ بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی ان دہشت گردگروپوں کے روابط اب ڈھکے چھپے نہیں رہے جنہوں نے پاکستان کو آگ و خون میں نہلایا، خود بھارتی میڈیا بھی اس کا گواہ ہے، پاکستان کو موثر سفارتکاری کے ذریعے سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار ملک کے چہرے سے نقاب ہٹانا ہوگا اور دنیا کو بتانا ہوگا کہ ہندوستان کشمیر میں ظلم و سفاکیت کے ساتھ ساتھ پاکستان کی خود مختاری کیخلاف بھی سازشیں کررہاہے۔
محرم الحرام میں یزیدیت اور بھارتی جبرو تشدد کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور کی جائیں، بھارتی خفیہ ایجنسی کے
دہشتگرد تنظیموں سے روابط بھی آشکار ہو چکے ہیں ، قائد ملت جعفریہ پاکستان کی وفودسے گفتگو
راولپنڈی / اسلام آباد25ستمبر2017 ء ( ) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دیا جائے، عوام کی امنگوں کے مطابق فیصلہ کیا جائے،بھارتی مظالم کیخلاف شدید رد عمل کی ضرورت، یزیدیت کیساتھ بھارتی مظالم کے خلاف بھی محرم الحرام میں شعور اجاگر کیا جائے اور قراردادیں منظور کی جائیں، جنوبی ایشیاکا پائیدار امن بھی مسئلہ کشمیر سے جڑا ہے ، انتہائی تعجب کہ پوری دنیاکشمیر بارے بھارتی اقدامات کی مذمت کررہی ہے مگر وہ مسلسل کشمیر اور ایل او سی پر بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنارہاہے ، بھارتی خفیہ ایجنسی کے ان دہشت گرد تنظیموں سے روابط جنہوں نے پاکستان میں آگ و خون کی ہولی کھیلی اب ڈھکے چھپے نہیں رہے، خود بھارتی میڈیا نے اس کا بھانڈا پھوڑ دیاہے،پاکستان کو موثر سفارتکاری کے ذریعے سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدارملک کے چہرے سے نقاب اتارتے رہنا چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا تھا کہ 1947ء سے اب تک مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سفاکیت جاری ہے لیکن افسوس کشمیری عوام کی مظلومیت عالمی اداروں کو نظر نہیں آتی، انسانی حقوق ، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی تنظیمیں کیوں خاموش ہیں؟ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ میں سینکڑوں کشمیری شہید کردیئے گئے، پیلٹ گنزکے استعمال سے جوانوں کے ساتھ بزرگ شہریوں ، خواتین اور بچوں تک نشانہ بنایاگیا اور بینائی سے محروم کردیاگیا لیکن کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی، گزشتہ روز نہتے کشمیریوں کو شہید کردیاگیا جوکہ سفاکیت کی انتہا ہے، حکومت مسئلہ کشمیر کو مزید موثر انداز میں اٹھائے، کشمیریوں کی اخلاقی ، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھی جائے ۔ان کا کہنا تھا کہ 70 سال سے ہندوستان مظلوم کشمیری عوام کو ریاستی جبر و تشدد اور ظلم کے پہاڑ تو ڑ کر زیر کرنے کی ناکام کوششیں کررہاہے لیکن کشمیریوں کا جذبہ آزادی کم ہونے کی بجائے مزید مضبوط اور بھرپور طریقے سے ابھر کر سامنے آیاہے اور بھرپور عوامی جدوجہد کا روپ دھار چکاہے ،مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جائے اور تمام فریقوں کو ان کی خواہشات کا احترام کرنا چاہیے،حکومت پاکستان کو بھی اس سلسلے میں بھرپور اور موثر انداز میں سیاسی، سفارتی اور اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے علماء و ذاکرین سے کہاکہ محرم الحرام میں جہاں یزید یت کے ظلم و ستم کے خلاف عوام کا شعور اجاگر کیا جاتاہے وہیں بھارتی ریاستی ظلم و تشدد کو بھی اُجاگر کیا جائے اور مذمتی قراردادیں منظور کی جائیں کیونکہ مسئلہ کشمیر حکومتی سطح کے علاوہ عوامی سطح پر بھی بھرپور اور شدید رد عمل کی ضرورت ہے۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے مزید کہاکہ بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی ان دہشت گردگروپوں کے روابط اب ڈھکے چھپے نہیں رہے جنہوں نے پاکستان کو آگ و خون میں نہلایا، خود بھارتی میڈیا بھی اس کا گواہ ہے، پاکستان کو موثر سفارتکاری کے ذریعے سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار ملک کے چہرے سے نقاب ہٹانا ہوگا اور دنیا کو بتانا ہوگا کہ ہندوستان کشمیر میں ظلم و سفاکیت کے ساتھ ساتھ پاکستان کی خود مختاری کیخلاف بھی سازشیں کررہاہے۔