قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کا کوئٹہ میں دو مختلف فائرنگ کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعہ میں 9قیمتی جانوں کے نقصان پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہعوام عدم تحفظ کا شکار ہے ،قانون نافذ کرنے والے ادراے عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام نظر آرہے ہیں۔ پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے ، اس ملک میں دہشت گردوں کے خلاف جتنی بھی کاروائیاں کی جارہی ہیں، نیشنل سیکورٹی پالیسی سے لے کر اب تک جتنے اقدامات دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے کئے گئے ہیں ان سب پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے؟کوئٹہ کا واقعہ بڑا سنگین واقعہ ہے ۔محرم سے پہلے اس واقعہ کا ہونا تشویشناک امّر ہے ۔یہ فرقہ وارانہ مسئلہ نہیں یہ سنی یا شیعہ اختلاف سے اس کا کوئی تعلق نہیں یہ خالصتاً ایک تجاوز اور کھلی زیادتی ہے ۔ااس کے سدباب کے لئے ہر ممکن طریقہ سے استفادہ کرنا ضروری ہے ۔اس واقعہ کے بعد اور اس سے پہلے بھی ریاستی عملداری،پوری ریاست اور ملک کی صو رتحال زیر سوال ہے ۔ کراچی سے کوئٹہ اور پارا چنار سے گلگت بلتستان تک پورا ملک جل رہاہے اس لئے ضروری ہے کہ اس صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے دہشت گردی کے تدارک کیلئے ٹھوس قدامات جن کی توقع بہت کم ہے اقدامات اٹھائے جائیں۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کوئٹہ میں ہونے والے واقعہ میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر بھی دلی دکھ کا اظہارکرتے ہوئے شہدا کی بلندی درجات اور لواحقین و پسماندگان کو تعزیت و تسلیتو صبر جمیل عطافرمانے کے لئے دعا فرمائی۔