یوم شہادت علی ؑپر مجالس و جلوس کے انعقاد پر کوئی قدغن بر داشت نہیں کریں گے، شیعہ علما ءکونسل
قائد ملت جعفریہ علامہ ساجد نقوی کے پالیسی بیان کی مطابق 3فٹ کا فاصلہ اور دیگر ضروری احتیاط کیساتھ مجالس و جلوس عزامنعقد کئے جائیں گے ، علامہ عارف واحدی
انتظامیہ دیگر عبادات کی طرح یوم شہادت علی ؑ کے موقع پر مجالس وجلوس کا انعقاد ممکن بنائے اور رکاوٹیں پید ا کرنے سے گریز کرے۔
راولپنڈی/اسلام آباد 6مئی 2020ء( جعفریہ پریس پاکستان )شیعہ علماءکونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی کہتے ہیں کہ کورونا عالمی وبا کی روک تھام کیلئے تمام مذہبی عبادات حکومت کی جانب سے طے کئے گئے 20نکاتی ایس او پیز کے تحت عمل میں لائی جا رہی ہیں اور تمام صوبائی حکومتیں صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی اور علماءکرام کے مابین طے شدہ ایس او پیز پر عمل کریں جبکہ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے بھی مورخہ 22اپریل کے روز اپنے پالیسی بیان میں کہ ماہرین طب بشمول عالمی ادارہ صحت کی طرف سے طے شدہ اورہر سطح پر تسلیم شدہ کہ کورونا وائرس سے بچاﺅ کیلئے سماجی فاصلہ 3فت ضروری ہے۔ بنا بریں 3فٹ کے فاصلے اور دیگر ضروری احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے مجالس ، جلوس اور دیگر عبادات منعقد کی جاسکتی ہیں ۔ صدر پاکستان وعلمائے کرام کی میٹنگ میں ہمارے سوال کرنے پر صدر مملکت نے خود یہ الفاظ کہے تھے کہ یوم علی ؑ پر مجالس و جلوس عزا منعقد ہو نگے ، لہذا ہم اسی ایس او پیز کے تحت اپنی عبادات بجا لائیں گے ۔علامہ عارف واحدی کا مزید کہنا تھاکہ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور ڈاکٹرنو ر الحق قادری نے بذیعہ ٹیلی فونک ہم سے مشاور ت کی تو ہم نے بتایا کہ صدر پاکستان کے اعلان کردہ ایس او پیز کے تحت مجالس و جلوس عزا منعقد کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ عوام مساجد و امام بارگاہوں میں عبادات و مجالس اور جلوس کے انعقاد کیلئے سماجی فاصلے کی طبّی احتیاطی تدابیر بجالائیں ۔علامہ عارف واحدی کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومتیں عجلت میں ایسا فیصلہ نہ کریں جس سے اس مشکل گھڑی میں مزید حالات خرابی کی طرف جائیں ۔نئے ایس او پیز بنانے کی بجائے صدر پاکستان کی سرپرستی میں بننے والے ایس او پیز پر ہی عمل درآمد کویقینی بنا یا جائے ،انہوںنے کہا کہ کورنا کے انسداد کیلئے سماجی فیصلے کو یقینی بناتے ہوئے مجالس اور جلوس عزا کے انعقاد پر قدغن نہیں ہونی چاہیے ۔ کورونا جیسی عالمی وبا کا ہم متحد ہو کر مقابلہ کرسکتے ہیں جس کےلئے وفاق، صوبائی حکومتیں اور عوام کا ایک پیچ پر ہونا وقت کی ضرورت ہے ۔علامہ عارف حسین واحدی کا مزید کہنا تھا کہ دیگر عبادات کی طرح یوم شہادت علی علیہ السلام کی مناسبت سے 21 رمضان المبارک کے جلوس اور مجالس کا انعقادمیںکسی قسم کی رکاوٹیںنہیں ہونی چاہیں۔ہمیں عزاداری پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتا منظور نہیں ۔آخر میں علامہ عارف حسین واحدی نے حکومت سندھ سے یوم علی ؑ کے جلوسوں پر پابندی کا نوٹیفیکیشن واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ حکومت اورانتظامیہ کسی قسم کی رکاوٹ اورمتعصبانہ پالیسی کی بجائے جلوس عزا کے انعقاد میں تعاون کرتے ہوئے مذہبی رواداری، محبت اور باہمی احترام کو فروغ دینے میں کردار اداکریں ۔