• رمضان المبارک 1445ھ کی مناسبت سے علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کا خصوصی پیغام
  • علامہ رمضان توقیر سے علامہ آصف حسینی کی ملاقات
  • علامہ عارف حسین واحدی سے علماء کے وفد کی ملاقات
  • حساس نوعیت کے فیصلے پر سپریم کورٹ مزیدوضاحت جاری کرے ترجمان قائد ملت جعفریہ پاکستان
  • علامہ شبیر میثمی کی زیر صدارت یوم القد س کے انعقاد بارے مشاورتی اجلاس منعقد
  • برسی شہدائے سیہون شریف کا چھٹا اجتماع ہزاروں افراد شریک
  • اعلامیہ اسلامی تحریک پاکستان برائے عام انتخابات 2024
  • ھیئت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ پاکستان کی جانب سے مجلس ترحیم
  • اسلامی تحریک پاکستان کے سیاسی سیل کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا
  • مولانا امداد گھلو شیعہ علماء کونسل پاکستان جنوبی پنجاب کے صدر منتخب

تازه خبریں

مجموعی طور پر عشرہ محرم پرامن رہا، حکومتی رویے پر تحفظات ہیں، علامہ سبطین سبزواری

 مجموعی طور پر عشرہ محرم پرامن رہا، حکومتی رویے پر تحفظات ہیں، علامہ سبطین سبزواری
ضلعی انتظامیہ اور پولیس اپنی روایتی روش سے باز نہیں آئی،مجالس عزا ، جلوسوں میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں، 
عزاداری ہمارا شہری اور آئینی حق ہے،کسی پرمٹ کو مسترد کرتے ہیں، صدر شیعہ علما کونسل پنجاب
لاہور ( ) شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدرعلامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے کہا ہے کہ مجموعی طور پر محرم الحرام پرامن گذرا ہے کہ دہشت گردی کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا۔ اس کے لئے فوجی ، پولیس اور سکیورٹی ایجنسیوں کا کردار قابل تعریف ہے۔ مگر افسوس اور دکھ سے کہنا پڑتا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس اپنی روایتی روش سے باز نہیں آئی۔ پنجاب میں متعدد مقامات پر مجالس عزا اور جلوسوں میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔اس حوالے سے رشوت ستانی کا بھی ایک نیا دروازہ کھل گیا ہے۔ جس کی توقع نہ تھی ۔ رشوت دو مجلس کروا لو، جلوس نکلوالو اورمجلس و جلوس کا دورانیہ بڑھوا لو کی صدائیں آتی رہی ہیں۔یہ ہمارا شہری اور آئینی حق ہے، مجالس و جلوس کے لئے کسی پرمٹ کو مسترد کرتے ہیں۔ اور حکومت کو بار بار متوجہ کررہے ہیں کہ ملت جعفریہ کو دیوار کے ساتھ نہ لگاو، ورنہ شدید عوامی ردعمل ہوگا۔ ایک بیان میں علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ پورے ملک میںپہلا عشرہ محر م الحرام اور عاشورہ کے جلوس پرامن ا ختتام پذیر ہوئے، مگر مخصوص تنگ نظری کا شکار پنجاب حکومت میں بیٹھے چند افراد عزاداری میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔ جس پر وزیر اعلیٰ پنجاب کو نو ٹس لینا چاہیے، مگر لگتا ہے کہ ان کی ترجیحات صوبے کی بجائے کچھ اور ہی ہیں۔علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ منڈی بہاوالدین، سیالکوٹ، گوجرانوالا ، محمود کوٹ جھنگ اور دیگر مقامات پر عزاداروں کو خوفزدہ کرنے کے لئے مختلف حربے استعمال کئے گئے، 16۔ ایم پی او کے تحت لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔تھانے میں بلوا کر بانیان مجالس اور ذاکرین کے ساتھ توہین آمیز رویہ اختیار کیا گیا۔ یہ بدمعاشی ایس ایچ او سے لے کر ڈی پی او تک نے کی، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ عزاداری میں رکاوٹیں ڈال آئین اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کا احتساب کریں گے۔ ہمیں غم حسین منانے سے کوئی نہیں روک سکتا، اور نہ ہی اس کے لئے کسی اجازت نامے کے محتاج ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے متعصبانہ رویہ اختیا ر کیا ، اس پر ہمارے تحفظات ہیں۔ علامہ سبطین سبزواری نے محرم الحرام کمیٹی کے ارکان، ڈویژنل، ضلعی اور تحصیل صدور کی عشرہ محرم میں کار کردگی کو سراہتے ہوئے ان سے کہا گیا ہے کہ وہ چہلم تک مراسم ایام غم میں اسی طرح متوجہ رہیں اور اب تک ہر سطح کی تنظیمیں پولیس اور انتظامیہ کی زیادتیوں سے متعلق مفصل رپورٹس بھجوائیں، تاکہ قانونی چارہ جوئی کی جاسکے۔