• رمضان المبارک 1445ھ کی مناسبت سے علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کا خصوصی پیغام
  • علامہ رمضان توقیر سے علامہ آصف حسینی کی ملاقات
  • علامہ عارف حسین واحدی سے علماء کے وفد کی ملاقات
  • حساس نوعیت کے فیصلے پر سپریم کورٹ مزیدوضاحت جاری کرے ترجمان قائد ملت جعفریہ پاکستان
  • علامہ شبیر میثمی کی زیر صدارت یوم القد س کے انعقاد بارے مشاورتی اجلاس منعقد
  • برسی شہدائے سیہون شریف کا چھٹا اجتماع ہزاروں افراد شریک
  • اعلامیہ اسلامی تحریک پاکستان برائے عام انتخابات 2024
  • ھیئت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ پاکستان کی جانب سے مجلس ترحیم
  • اسلامی تحریک پاکستان کے سیاسی سیل کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا
  • مولانا امداد گھلو شیعہ علماء کونسل پاکستان جنوبی پنجاب کے صدر منتخب

تازه خبریں

نمائندہ ولی فقیہ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے زکوٰۃ فطر کا اعلان کردیا،فی کس احتیاطً100 روپے اداکیا جائے

نمائندہ ولی فقیہ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے زکوٰۃ فطرکا اعلان کردیا، جس کے مطابق ہراس شخص پر فطرہ واجب ہے جو عیدالفطر کی رات غروب آفتاب کے وقت بالغ و عاقل ہو،فی کس تین کلو غذا جو استعمال کی جاتی ہے زکوٰۃ فطر کے طور پرمستحقین کو دی جائے یا اس کی قیمت ادا کرے البتہ گندم کے حساب سے فطرہ فی کس احتیاطً 100 روپے ہوگا
قائد ملت جعفریہ پاکستان کے مرکزی دفتر کی جانب سے جاری زکوٰۃ فطر کے حوالے سے جاری بیان میں کہاگیاہے کہ شریعت کے مطابق ہر اس شخص پر فطرہ واجب ہے جو عیدالفطر کی رات غروب آفتاب کے وقت بالغ، عاقل ہو، شریعت کے مطابق جو شخص اپنے حواس رکھتاہو، فقیر ، محتاج یا کسی کا غلام نہ ہو تو ضروری ہے کہ وہ اپنا اور ان تمام افراد کا جو اس کے زیر کفالت ہوں فی کس تین کلو ان غذاؤں میں سے جو اس کے شہر یا علاقے میں استعمال ہوتی ہوں ، مثلاً گندم، جو، کجھور، چاول وغیرہ یا اس کی قیمت مستحق شخص کو دے ، عید الفطر کی رات غروب آفتاب سے پہلے آنے والے مہمان کا فطرہ بھی صاحب خانہ پر واجب ہے جبکہ غروب آفتاب کے بعد آنے والے مہمان کا فطرہ صاحب خانہ پر واجب نہیں ہے۔
زکوٰۃ فطر کا استحقاق وہ شخص رکھتاہے جس کے پاس اپنے اور اپنے اہل و عیال کیلئے سال بھر کے اخراجات نہ ہوں اور اس کا کوئی روزگار بھی نہ ہو جس کے ذریعے وہ اپنے اہل و عیال کا سال بھر کا خرچہ پورا کرسکے جبکہ خود مستحق شخص پر فطرہ بھی واجب نہیں ہے،نیز فطرہ کے مستحق وہی افراد ہیں جو زکوٰۃ کے مستحق ہیں (البتہ فطرہ دینے کیلئے اولین غریب ترین رشتہ دار یا اپنے شہر والوں کو ترجیح دی جائے۔)