تازه خبریں

ترکی اور ایران کی عراقی کُردستان میں ہونے والے آزادی ریفرنڈم کی مخالفت

ترکی اور ایران کی عراقی کُردستان میں ہونے والے آزادی ریفرنڈم کی مخالفت

ترکی اور ایران نے عراقی کُردستان میں ہونے والے آزادی ریفرنڈم کے خلاف سخت اور فیصلہ کن اقدامات اٹھانے پراتفاق کیا ہے۔
اس عزم کا اظہار ترکی کے صدر رجب طیب اُردوان اور ایران کے صدر حسن روحانی نے تہران میں مشترکہ نیوز کانفرنس میں کیا۔ترک صدر نے کہا کہ عراقی کُردستان میں ریفرنڈم کے انعقاد میں اسرائیلی ایجنسی موساد کا ہاتھ ہے جبکہ صدر حسن روحانی نے اسے فرقہ واریت پر مبنی بیرونی منصوبہ قرار دیا۔صدر رجب طیب اُردوان نے کہا کہ عراقی کُردستان میں ہونے والا آزادی ریفرنڈم غیرقانونی ہے، ہم اسے تسلیم نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ ترکی اور ایران ایسے تمام چیلنجز کا مل کر مقابل کریں گے جن کا مقصد عراق یا شام کو تقسیم کرنا ہو۔
ترک صدر اُردوان نےایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے بھی ملاقات کی جس میں عراقی کُردستان کےریفرنڈم پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ ایران اور ترکی کو مشترکہ طور پر کُردستان کو عراق سے علیحدہ ہونے سے روکنا ہو گا۔