جعفریہ پریس – حوزہ علمیہ امام حسن مجتبیٰ (ع) سرائے عالمگیر کے پرنسپل علامہ سید اشتیاق حسین کاظمی نے کہا ہے کہ قائد ملت جعفریہ پاکستان حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی حفاظت اور انہیں فول پروف سکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کے حوالے سے وزارت داخلہ کی جانب سے بھیجے گئے مراسلے پرتبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ وزارت داخلہ کی جانب سے بھیجے گئے مراسلے میں کہا گیا تھا کہ علامہ سید ساجد علی نقوی کو دہشت گردی کے خطرات لاحق ہیں۔ سید اشتیاق کاظمی نے اس مراسلے پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے خطرات اور ممکنہ دہشت گردانہ حملے سے آگاہ کرنا گرچہ حکومت کا اچھا اقدام ہے، مگر یہ کافی نہیں ہے، قائد ملت جعفریہ پاکستان کی حفاظت اور انہیں فول پروف سکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خطرات کے پیش نظر قائد ملت جعفریہ کو اپنی فعالیات محدود کرنے کی ہدایت دہشت گردوں کے سامنے حکومت کا اعلان بے بسی ہے۔ وزارت داخلہ کی طرف سے یہ کہنا کہ ہم کسی حادثہ کے ذمہ دار نہ ہوں گے، انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان ہے۔ علامہ سید اشتیاق حسین کاظمی نے کہا کہ ہم حکومت سے پُرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ قائد ملت جعفریہ پاکستان حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی کو فول پروف سکیورٹی فراہم کی جائے۔
واضح رہے کہ وزارت داخلہ کی جانب سے قائد ملت جعفریہ کو سیکورٹی خدشات کا یہ دوسرا مرسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں 25 تک تمام دوراجات منسوخ کرنے کی درخواست کی گئی ہے جبکہ اس سے قبل شیخوپورہ سے بھی ایک جنگ نیوز پیپر شیخوپورہ کے رپورٹر نے وزارت داخلہ کی جانب سے اس خدشات کی نشاندھی کی تھی-