جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے 27 ویں یوم تاسیس پر قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کا پیغام؛
معاشرے کی اساس اور ہر نظریے کی ترویج و تقویت میں نوجوان نسل کا کردار بنیادی نوعیت کا حامل رہا ہے۔ ہر تحریک و تنظیم نے جہاں بزرگوں کی رہنمائی میں سفر طے کیا ہے وہاں نوجوان طبقے کی حمایت نے اس سفر کو مزید آسان کیا ہے یہی وجہ ہے کہ انسانی معاشرے کی تاریخ میں نوجوان ہمیشہ ہر اول دستے کے طور پر متحرک رہے ہیں۔ جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے 27 ویں یوم تاسیس کو تجدید عہد کے دن کے طور پر منانا اور درج ذیل امور کو مد نظر رکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے؛ اگرچہ JSO پاکستان کے مقررہ اہداف اور مطلوبہ رفتار سے کام میں ابھی بہتری کی گنجائش موجود ہے لیکن پھر بھی مایوسی نہیں اور اس کم رفتاری اور دستیاب امکانات وسائل میں جاری سفر سے یہ امید کی جاسکتی ہے کہ وہ اپنے دستوری اور ملی اہداف کو حاصل کر لیں گے، ہمیں ان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ JSO کو زیادہ وقت تعلیمی سرگرمیوں میں صرف کرنا، تعلیمی اداروں میں طبقاتی نظام تعلیم کے خلاف آواز بلند کرنا اسلامی تہذیب و ثقافت کے احیاء تعلیمی اداروں میں پھیلائے جانے والے ملحدانہ اور مذہب بیزار افکار کا محاسبہ کرنا، معاشرے میں تیزی سے فروغ پانے والی بے راہروی بے حیائی، جہالت عریانی اور گمراہی کے سامنے بند باندھنا، طلبہ اور جوان طبقے کے اندر شعور الحمل برداشت اور اتحاد و وحدت سے محبت کا تعلق پیدا کرنے کی کوششیں کرنے دھڑے بندیوں سے اجتناب کرنا، اچھے پیمانے پر اپنی دینی اسلامی اخلاقی اور تنظیمی تربیت سے جہاں جدید دنیا کے ساتھ ہم آہنگ و ہم قدم رہ سکیں گے وہاں آخرت میں بھی کامیابی و سرخروئی حاصل ہوگی اور یہی ہم سب کا حقیقی ہدف ہے۔ JSO کو جہاں دینی مذہبی تربیت کا انتظام پہلے سے زیادہ کرنا چاہیے اسی طرح سے ان کو اخلاقی تربیت کا بھی دوسرے تمام شعبہ جات سے زیادہ کرنا چاہیے کیونکہ موجود دور میں استعماری قوتیں اور لادین عناصر اسلامی تہذیب و ثقافت اور اخلاقی اقدار کو تباہ کرنے کے درپے ہیں اور ان کا ہدف مسلم نوجوانوں کی اخلاقیات ہے جس پر ضرب کاری لگانے کی مذموم کوششیں جاری ہیں اس کے لئے ذرائع ابلاغ خاص کر سوشل میڈیا کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ ان برائیوں سے اپنے آپ کو اور پاکستانی معاشرے کو محفوظ بنانے کے لئے آمادہ وتیار رہیں، اسی طرح JSO کے باشعور جوان امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے فریضے کو ممکن حد تک انجام دیتے رہیں تا کہ اچھے معاشرے کی تشکیل ممکن ہو، مزید یہ کہ JSO کے جوانوں کو روایتی تعلیم کی بجائے دنیائے عالم میں موجود جدید موضوعات بارے آگاہ اور جدید علوم اور تکنیکوں سے لیس ہونا چاہیے تاکہ مستقبل کے چیلنجز کا مقابلہ کیا جاسکے، JSO کے مرکزی عہدیداران اس اہم نکتہ کو بھی پیش نظر رکھیں کہ کالجز اور یونیورسٹیز طلبہ کی تربیت اور مسائل کے حل دیگر طلبہ تنظیموں کے ساتھ خوشگوار تعلقات اور دستوری اہداف کے مطابق توسیع تنظیم کے لئے اقدامات کریں تاکہ جن علاقوں سے تعلیمی ادارے JSO کے وجود سے خالی ہیں ان تک آپ کا مثبت اور تعمیری پیغام پہنچ پائے،
ہماری دعا ہے کہ خداوند متعال جے ایس او کے جوانوں کی توفیقات خیر میں اضافہ فرمائے اور اپنے فرائض کی انجام دہی کے لئے موفق فرمائے تاکہ نسل نو کی فکری، نظریاتی تنظیمی اور اخلاقی تربیت کے اسباب فراہم ہو سکیں۔