جعفریہ پریس – شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی رہنما حجت الاسلام و المسلمین علامہ شبیر حسن میثمی نے کہا ہے کہ طالبان کو بھائی کہنے والے بتائیں کہ اگر طالبان ہمارے بھائی ہیں تو پھر ہمیں قتل کرنے والا کون ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں میزبان عامر لیاقت حسین کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ علامہ شبیر حسن میثمی کا مزید کہنا تھا کہ ہم جب ان شہداء کے گھروں میں جاتے ہیں، ہم جب ان بیواؤں کو دیکھتے ہیں تو ہمارا دل خون کے آنسو روتا ہے، ایسی صورت میں ایک شخص آکر کبھی کربلا کو دو اصحاب کی جنگ قرار دیتا ہے تو کبھی طالبان کو اپنا بھائی، اگرطالبان ہمارے بھائی ہیں تو پھر ہمیں قتل کرنے والا کون ہے، پاکستان کو آج مصیبت میں ڈالنے والا کون ہے، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی رہنما نے کہا کہ حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ نے فرمایا تھا کہ جو بھی مصیبت مسلمانوں پر آ رہی ہے وہ امریکہ کی وجہ سے آرہی ہے، تو اب دیکھنا ہے کہ ان کے پاس جو جدید اسلحہ ہے وہ کہاں سے انپوٹ ہو رہا ہے ، کون ان کو مسلح کررہا ہے کیا ان کو روکا نہیں جا سکتا، حکومت اپنے آپ کو اتنا کمزورکیوں محسوس کررہی ہے، انڈیا جنگ میں کتنی شہادتیں ہوئیں اور آج اس داخلی دہشت گردی میں کتنی شہادتیں ہو رہی ہیں، ہرشخص عدم تحفظ کا شکار ہے، ایسی صورت میں جماعت اسلامی جیسی آئیڈیولوجیکل جماعت کا سربراہ اگر اس طرح کے جملے ادا کرے تو پھر ہمیں اپنے اوپر رشک ہونے لگتا ہے۔ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ جس طرح اسلامی نظریاتی کونسل ہے اسی طرح پاکستان نظریاتی کونسل بھی بنائی جائے تاکہ واضح ہو کون نظریہ پاکستان اور قرارداد پاکستان کا حامی ہے اورکون دشمن، حال ہی میں میری قائد ملت جعفریہ پاکستان حضرت آیت اللہ علامہ سید علی نقوی سے گفتگو ہو رہی تھی تو انہوں نے فرما یا کہ اس وقت نظریہ پاکستان کو مخدوش کیا جا رہا ہے تو نظریہ پاکستان کی حفاظت اور پاسداری ضروری ہے جو ہم سب کا فرض ہے – انہوں نے کہا کہ واضح رہے کہ جماعت اسلامی کے امیر منور حسن نے کراچی کے نشتر پارک میں ایک جلسے کے دوران طالبان کو اپنا بھائی قرار دیا تھا۔