تازه خبریں

عزاداری پروزارت داخلہ کے ممنوعیت کی کوئی حیثیت نہیں، قائد علامہ سید ساجد نقوی

عزاداری پروزارت داخلہ کے ممنوعیت کی کوئی حیثیت نہیں، قائد علامہ سید ساجد نقوی

عزاداری پروزارت داخلہ کے ممنوعیت کی کوئی حیثیت نہیں،علامہ سید ساجد نقوی
”مت سناو کے اوپر سے حکم آیا کہ مجلس نہیں ہوسکتی”عزادار کو اوپر سے حکم ملا ہے کہ یہ مجلس ہوگی،قربانی دینگے البتہ آئینی حقوق سے دستبردار نہیں ہونگے
 آئین کی دفعہ 20 کے الفاظ ہیں کہ مذہب کا اظہار کرنا،مذہب پر عمل کرنا ، مذہب کیلئے تبلیغ کرنے کیلئے ہر شہری آزاد ہے،قائد ملت جعفریہ کا خطاب
اسلام آباد /راولپنڈی یکم جولائی 2024ء  (      جعفریہ پریس پاکستان           )قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے علماء و ذاکرین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ اجتماع نمائندہ اجتماع ہے اس میں جو قرار دادیں اٹھائی گئی ہیں اہمیت رکھتی ہیں،کسی مسلک کی طرف سے عزاداری کے حوالے سے کوئی منفی بات ہم تک نہیں پہنچی تمام مسالک کے ساتھ ہمار اتحادقائم ہے اور ہم اتحاد کے بانیوں میں سے ہیں، پہلی بات یہ ہے کہ تمام مسالک مشترکات پر اکھٹے ہیںاور دوسری جو بڑی چیز ہے وہ ہے مقدسات کا احترام ، ان باتوں کو مد نظر رکھا جائے۔ عزاداری سید الشہد اہمارے مقدسات میں سے ہے۔ہم مسالک کے مقدسات کا احترام کرتے ہیں وہ مارے مقدسات کا احترام کرتے ہیں ۔ عزاداری بنیادی ، مذہبی حقوق میں سے ہے۔ میرا روئے سخن کسی اور طرف نہیں صرف سرکاری اہلکاروں کی طرف ہے جو” مجھے اور میرے عزادار بھائی کو بتا رہے ہیں کہ اُوپر سے حکم آیا ہے کہ مجلس نہیں ہوگی تو عزادار کا جواب یہ ہے کہ مجھے اوپر سے حکم ہے کہ یہ مجلس ہو کر رہے گی” ۔ محاذ آرائی کے ہم قائل  نہیں ہیں،ہم مہذب شہری اور آئین کو جانتے ہیں قانون کے مطابق فتنہ انگیزی اسلام کی روسے د رست نہیں ،قانون کی روسے بھی درست نہیں البتہ اپنے حق سے کبھی دستبردار نہیں ہونگے۔لاہور ہائیکورٹ بھی کہہ چکا کہ مذہب کا اظہار کرنا ،مذہب پر عمل کرنا ،مذہب کی تبلیغ کرنا اس میں ہر شخص آزاد ہے ،انہوںنے آئین کی دفعہ 20 کی جانب متوجہ کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں جو آئین جو موجود ہے اس پر عمل کرنا حکومت اوراداروں کی ذمہ داری ہے ، عزاداری سے متعلق اگر وزارت داخلہ کہتی ہے یا کوئی سرکاری اہلکار آپ کو کہتا ہے تو اس کی کوئی اہمیت نہیں کیونکہ یہ ہمارا بنیادی مذہبی حق ہے ، عزادار کا موقف یہ ہے کہ مجلس ضرور ہوگی اس کیلئے جتنی بھی قربانی دینا ہو گی دیں گے عزادار کو تیار رہنا چاہیے پر امن احتجاج کیلئے، اگر مجلس عزاروکی جائے تواس پر احتجاج ہوگا ، عزادارحتجاج کریں گے ،ہمار ا فلسفہ محاذ آرائی نہیں بلکہ قربانی ہے اور ہر قسم کی قربانی کیلئے تیار ہیں دریغ نہیں کریں گے۔قبل ازیں علماء و ذاکرین کانفرنس سے ڈاکٹر علامہ شبیر حسن میثمی ، علامہ سید افتخار حسین نقوی ، علامہ عارف حسین واحدی ، علامہ سید اظہر حسین شیرازی،علامہ سید اشتیاق حسین کاظمی ، علامہ سید سجاد حسین کاظمی ، مولانا اعجاز حسین مہدوی ، مولانا محمد حسین قمی،مولانا سید جعفرحسین نقوی،مولانا نصرت حسین ،مولانا غلام قاسم جعفری، مولانا سید غلام شبیر نقوی و دیگر رہنمائوں نے خطاب کیا،سید سکندر عباس گیلانی ایڈووکیٹ نے قراردادیں پیش کی اور زاہد علی آخونزادہ نے ستٹیج سیکرٹری کے فرائض سر انجام دئیے  ۔                                                                                                   زاہد علی آخونزادہ