• ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی وقت کی ضرورت ھے۔علامہ عارف واحدی
  • اسلامی تحریک پاکستان کا صوبائی ا نتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان
  • جامعہ جعفریہ جنڈ کے زیر اہتمام منعقدہ عظیم الشان نہج البلاغہ کانفرنـــــس
  • سانحہ پشاور مجرموں کی عدم گرفتاری حکومتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ترجمان قائد ملت جعفریہ ہاکستان
  • سانحہ بسری کوہستان !عشرہ گزر گیا مگر قاتل پکڑے گئے نہ مظلومین کو انصاف ملا،
  • راہِ حسین(ع) پر چلنے کیلئے شہداء ملت جعفریہ نے ہمیں بے خوف بنا دیا ہے۔علامہ شبیر حسن میثمی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان سندھ کے زیر اہتمام کل شہدائے سیہون کی برسی کا اجتماع ہوگا
  • شہدائے سیہون شریف کی برسی میں بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • ثاقب اکبر کی وفات پر خانوادے سے اظہار تعزیت کرتے ہیں علامہ عارف حسین واحدی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کی ثاقب اکبر کے انتقال پر تعزیت

تازه خبریں

سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے علامہ عارف حسین واحدی کی کمشنر،آر پی او اور دیگر افسران بالا سے ملاقاتیں

جعفریہ پریس – شیعہ علما کونسل پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے ایک وفد کے ھمراہ جمعہ اورہفتہ  کی درمیانی رات گیارہ بجےکمشنر،آر پی او اور دیگر افسران بالا سے مل کر قائد محترم علامہ ساجد نقوی کا پیغام پہنچایا اور انتظامیہ سے گفتگو کی کہ اتنا حساس پوائنٹ راجہ بازار جہاں سے ھمیشہ عاشورہ کے جلوس کے بارے میں شرارت ھوتی ھے اس حوالے سے سوال ھے کہ کیوں لاوڈ سپیکر کے آزادانہ استعمال کی اجازت دی گئی؟؟جلوس میں اتنی بڑی تعداد میں عزادار موجود ،اس مسجد کے ساتھ سے پر امن انداز میں گذر رھے تھے تو کیوں خطبے میں شرپسندانہ تقریر کی گئی؟؟ اسے کنٹرول کیوں نہ کیا گیا،؟؟واضح نظر آ رھا ھے کہ اوپر سے پتھراو کیا جا رھا ھے انتظامیہ کیوں خاموش تماشائی بنی رھی؟؟اتنے حساس مقام پر اتنے ناقص انتظامات کیوں؟؟اس پر آر پی او صاحب نے کہا کہ ھم مانتے ھیں کہ ھماری انتظامیہ سے کچھ کمزوریاں رہ گیئیں،اب آپ لوگ تعاون کریں کہ شھر میں امن قائم ھو ،علامہ عارف حسین واحدی نے کہا ھم مکمل تعاون کریں گے مگر لوگوں کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے،اس واقعہ کے اصل ذمہ داروں کو قانون کے شکنجے میں کسا جائے،اس سانحہ کی جوڈیشل انکوائری کرا کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے،امام بارگاھوں،مساجد،مدارس اور عبادت گاھوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے،کمشنر نے کہا آپ کا کیا مشورہ ھے کہ کرفیو لگا دیں ،ھم نے کہا امن قائم رکھنا ضروری ھے اس کے لیے جو کچھ کرنا پڑے اقدام کریں،انھوں نے کہا کرفیو بھی لگاتے ھیں اور آپ کے مطالبے کے مطابق جوڈیشل انکوائری کے آرڈر بھی کرتے ھیں۔اور ایک گھنٹے کے اندر کرفیو لگ گیا اور جوڈیشل انکوائری کا بھی اعلان کر دیا گیا۔۔